17 سالہ فلسطینی بچی کو 15سال قید کی سزا سنائے جانے کی منصوبہ بندی جاری

ہفتہ 29 اکتوبر 2016 12:01

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اکتوبر2016ء)اسرائیلی پراسیکیوٹر زیرحراست 17 سالہ فلسطینی لڑکی پر 15سال قید کی فرد جرم عائد کرنے کیلئے کوشاں ہے ۔فلسطینی لڑکی کیخلاف مرکزی عدالت میں جاری مقدمہ میں اسے قید کی سزا سنانے کی سفارش کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

اطلاعات کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کے قلندیا پناہ گزین کیمپ سے تعلق رکھنے والی 17 سالہ نورھان عواد کے وکیل مفید الحاج کا کہنا ہے کہ صہیونی استغاثہ اس کی موکلہ کو پندرہ سال قید کی سزا دینا چاہتا ہے۔

مفید الحاج کا کہنا ہے کہ نورھان عواد کو 16 نومبر کو قید کی سزا سنائی جائیگی۔ اس وقت تک اسرائیلی پراسیکیوٹر کی پوری کوشش ہے کہ عواد کو زیادہ سے زیادہ قید کی سزا سنائی جائے۔نورھان عواد کو اسرائیلی فوج نے 23 نومبر 2015ء کو حراست میں لیا تھا۔ اس وقت اس کی عمر 16برس تھی۔ گرفتاری کے وقت اس کی چچا زاد ہدیل عواد کو گولیاں مار کرشہید کردیا گیا تھا۔ دونوں فلسطینی بچیوں پر بیت المقدس میں شاہراہ یافہ پر ایک اسرائیلی فوجی پر چاقو سے حملے کا الزام عائد کیاگیا تھا۔