وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اگر سرکاری کام کے لئے اسلام آباد آرہے ہیں تو پروٹوکول فراہم کیا جائے گا تاہم اگر وہ احتجاج کے لئے آرہے ہیں تو دیگر افراد کی طرح تصور کیا جائے گا ٬ احتجاج کے دوران وزیراعلیٰ کے مسلح گارڈز کو ساتھ جانے کی اجازت نہیں ہوگی٬وزارت داخلہ کا آئی جی خیبرپختونخوا کے مراسلے کا جواب

جمعہ 28 اکتوبر 2016 22:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 اکتوبر2016ء) وزارت داخلہ نے آئی جی خیبرپختونخوا کے مراسلے پر کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اگر سرکاری کام کے لئے اسلام آباد آرہے ہیں تو پروٹوکول فراہم کیا جائے گا تاہم اگر وہ احتجاج کے لئے آرہے ہیں تو دیگر افراد کی طرح تصور کیا جائے گا ٬ احتجاج کے دوران وزیراعلیٰ کے مسلح گارڈز کو ساتھ جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جمعہ کو آئی جی خیبرپختونخوا کی طرف سے سیکرٹری داخلہ کو مراسلہ بھیجا گیا جس میں وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی اسلام آباد آمد کے موقع پر سرکاری پروٹوکول دینے کی درخواست کی گئی اور کہا گیا کہ وزیراعلیٰ کے ساتھ گارڈز رکھنے کی اجازت دی جائے جس پر وزارت داخلہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اگر سرکاری کام کے لئے اسلام آباد آرہے ہیں تو پروٹوکول فراہم کیا جائے گا تاہم اگر وہ احتجاج کے لئے آرہے ہیں تو دیگر افراد کی طرح تصور کیا جائے گا ٬احتجاج کی صورت میں وزیراعلیٰ کو اسلام آباد گھومنے کی آزاد نہیں ہوگی٬ احتجاج کے دوران وزیراعلیٰ کے مسلح گارڈز کو ساتھ جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

متعلقہ عنوان :