Live Updates

وزیر اعلیٰ شہباز شریف پر جھوٹے الزامات لگانے پر عمران خان کو لیگل نوٹس بھجوا دیا گیا ہے ٬ اگر14روز کے اندر معافی نہ مانگی گئی تو 26ارب 54کروڑ روپے کے ہرجانے کیلئے تیار رہیں٬ عوام کو پریشانی سے بچانے کیلئے بلوائیوں کو روکا جا رہا ہے ٬قوم نے پاکستان کو بند کرنے والوں کو سبق سکھا دیا ٬تمام بڑے شہر کھلے ٬ کاروبار بھی جاری رہا ٬ حکومت کی رٹ کو ہر صورت قائم رکھا جائے گا

پنجاب حکومت کے ترجمان سید زعیم حسین قادری کا پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 28 اکتوبر 2016 22:10

لاہور۔28 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اکتوبر2016ء) پنجاب حکومت کے ترجمان سید زعیم حسین قادری نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف پر جھوٹے الزامات لگانے پر عمران خان کو لیگل نوٹس بھجوا دیا گیا ہے ٬ اگر14روز کے اندر معافی نہ مانگی گئی تو 26ارب 54کروڑ روپے کے ہرجانے کے لئے تیار رہیں٬ عوام کو پریشانی سے بچانے کیلئے بلوائیوں کو روکا جا رہا ہے ٬قوم نے پاکستان کو بند کرنے والوں کو سبق سکھا دیا ٬تمام بڑے شہر کھلے ٬ کاروبار بھی جاری رہا ٬ حکومت کی رٹ کو ہر صورت قائم رکھا جائے گا ٬ راولپنڈی کا چوہا خود کو بہت بڑا لیڈر کہتاہے جو مغلظات بکنے کے بعد دوبارہ بل میں چلا گیا ہے٬ جس ملک میں سیاسی استحکام نہ ہو وہاں سرمایہ کاری نہیں آتی ٬’’نریندر خان ‘‘دنیا اور سرمایہ کاروں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہے کہ پاکستان میں عدم استحکام ہے ٬ چین کو یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ پاکستان چین اقتصادی راہداری پر سرمایہ کاری محفوظ نہیں ہے آپ اپنا کاروبار کہیں اور جا کر کریں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ڈائریکٹوریٹ جنرل پبلک ریلیشنزپنجاب کے دفتر میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سید زعیم حسین قادری نے کہا کہ پاکستان کو بند کرنے والوں کو قوم نے سبق سکھا دیا ہے ۔ تمام بڑے شہروں ٬ ضلعوں اور تحصیلوںمیں کاروبار اپنی آب و تاب کے ساتھ چلتا رہا ٬تمام تعلیمی ادارے کھلے رہے اور عوام نے اپنی زندگی کورواں دواں رکھا ۔

صرف چند جگہوں پر اکا دکا کارکنان ایک دو بار نعرے لگا کر غائب ہو گئے ٬مال روڈ پر 6سے 7وکلاء نے تھوڑی دیر تک نعرے لگائے اور عوام کے ساتھ بدتمیزی بھی کی لیکن عوامی ردعمل کا مقابلہ نہ کر سکنے کے بعد احتجاج ختم کر دیا گیا ۔ ریاست پاکستان نے عوام کے بنیادی حقوق کو ماپال کرنے کی اکا دکا کاوش اور کوشش کو ناکام بنا دیا ہے اور آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے پاکستانی قوم کے بنیادی حقوق کو روندنے کی اجازت نہیں دی ۔

انہوںنے کہا کہ راولپنڈی کے چوہے نے جو اپنے آپ کو بہت بڑا لیڈر کہتا ہے وہ رات 12بجے سے ہی اپنی لال حویلی سے روپوش ہو گیا ۔ پہلے 2بجے ٬ پھر 3بجے اور پھر اب تک جلسے کا کوئی نام و نشان نہیں ۔ اس کا مقصد صرف منصوبہ بندی کرنا تھاکہ کسی طرح پاکستان کے آئین و قانون کو پامال کیا جائے لیکن ریاست نے اس بات کی اجازت نہیں دی ۔ ریاست کا فرض ہے کہ جہاں بھی 10٬ 20اور 30 لوگ چوری ٬ ڈاکہ یا بلوئے کی تیاری میں اکٹھے ہوں نہ صرف ان کو گرفتار کرے بلکہ ان سے قانون کے مطابق سلوک کیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ راولپنڈی کا چوہا آٹھ بار مختلف بلوں سے نکل کر میڈیا کے چند کیمروں کے سامنے مغلظات بکنے کے بعد دوبارہ بل میں گھس گیا ۔ 10لاکھ لوگوں کو لا کر راولپنڈی شہر کو بند کرنے کے دعوے کرنے والا چوہا اپنے چند بلوائیوں کو تنہا چھوڑ کر روپوش ہو گیا ہے ۔ وہ لوگ جو اس علاقے میں رہتے ہیں ان کے بچے سکولوں سے گھر نہیں پہنچ سکے ٬ کیا ان کا اور وہاں کاروبار کرنے والوں کے یہ بنیادی حقوق نہیں ہے کہ وہ اپنا کاروبار کر کے روٹی کما سکیں ۔

ریاست ان کے حق کی حفاظت کرنے کی پابند ہے ۔ زعیم حسین قادری نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلہ جس میں واضح طور پر عمران خان کو ان کی تقریریں سننے کے بعد بلوے اور شہر کو بند کرنے سے باز کیا گیاہے اس کے بعد ریاست کی ذمہ داری ہے کہ کوئی بھی شخص چاہے وہ منصوبہ بندی کر رہا ہو یا اس عمل میں آلہ کار ہو انہیں روکا جائے اور ہم ریاست کی اس رٹ کو برقرار رکھیں گے٬ انہوں نے کہا کہ قوم عمران خان کے روز روز کے جھوٹ سے تنگ آچکی ہے ۔

آج قوم کا ردعمل اس بات کی دلیل ہے کہ وو عمران خان اور راولپنڈی کے چپڑاسی کو اس قابل نہیں سمجھتے کہ ان کا اعتبار کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ چند روز قبل عمران خان نے میڈیا کے سامنے کھڑے ہو کر وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر الزامات لگائے جس کا جواب شہباز شریف دے چکے ہیں ۔ آج وعدے کے مطابق عمران خان کو نوٹس بھجوا دیا گیا ہے جس میں یہ بات واضح کی گئی ہے کہ تم نے میڈیا کے ذریعے پوری قوم سے جھوٹ بولا ہے۔

اس کا انہیں جواب دینا پڑے گا ۔اگر اگلے 14دن کے اندر معافی نہیں مانگتے تو ہم قانونی کارروائی کا حق رکھتے ہیں اور 26ارب 54کروڑ کے ہرجانے کے دعوے کیلئے بھی تیار ہو جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ قوم عمران خان کی گالیوں اور جھوٹ سے تنگ آچکے ہیں ٬ ریاست پاکستان پر شدید عوامی دبائو ہے کہ یہ شخص ریاست کی رٹ اور قومی مراکز بشمول سپریم کورٹ ٬ قومی اسمبلی ٬ سینٹ کو محبوس کرنے کے دعوے کر رہا ہے ۔

عوامی امنگوںکی ترجمانی کرتے ہوئے ریاست پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ چند ہزار لوگوںکو 18کروڑ عوام کے بنیادی حقوق غضب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے٬ اس عمل کو نتیجہ خیز بنانے کے لئے قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد کا واقعہ خالصتاً آئینی اور قانون واقع تھا ٬ وہاں دفعہ 144نافذ ہے ٬پولیس کا فرض ہے کہ بلوائیوں کی منصوبہ بندی کو روکے اور انہیں گرفتار کر کے قانون کے مطابق سزا دے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جن کنٹینر زمیں سامان تھا انہیں چھوڑ دیا گیا ہے ٬اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے گاکہ جتنے بھی کنٹینر لیے گئے ہیں ان کا معاوضہ ادا کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی جگہ پر کوئی راستہ بند نہیں کیا گیا ۔ عوام کی پریشانی سے روکنے کے لئے ہی تو بلوائیوں کو روکا جا رہا ہے ۔ عمران خان کی نظر بندی کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کو تین چار روز تک اکیلے نظر بند نہیں رکھا جا سکتا ہے اور اس بارے خواجہ سعد رفیق پہلے ہی بتا چکے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جس ملک میں سیاسی استحکام نہ ہو وہاں سرمایہ کاری نہیں آتی اور نریندر مودی کی طرح نریندر خان پاکستان کے اندر سیاسی عدم استحکام پیدا کر کے دنیا بلکہ سرمایہ کاروں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہے کہ ہمارے ملک میں سیاسی عدم استحکام ہے ٬ چین کو پیغام دیا جا رہا ہے کہ سی پیک کی سرمایہ کاری محفوظ نہیں ۔ ہم اپنے منتخب وزیر اعظم کو تسلیم نہیں کرتے آپ اپنا کاروبار کہیں اور جا کر کریں ۔ یہ لوگ ملک وقوم اور آنے والے وقت کے دشمن ہیں ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات