حکومت کی پالیسیوں کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں٬ 2013ء میں شروع ہونے والے منصوبے اب تکمیل کے قریب ہیں٬ قوم کو 2018ء میں لوڈ شیڈنگ سے نجات مل جائے گی

وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کا پرائیویٹ پاور اینڈ انفراسٹرکچر بورڈ کی صدارت کرتے ہوئے اظہارخیال

جمعہ 28 اکتوبر 2016 21:33

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اکتوبر2016ء) وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حکومت کی پالیسیوں کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں٬ 2013ء میں شروع ہونے والے منصوبے اب تکمیل کے قریب ہیں٬ قوم کو 2018ء میں لوڈ شیڈنگ سے نجات مل جائے گی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کو یہاں پرائیویٹ پاور اینڈ انفراسٹرکچر بورڈ کے 108 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کرنے پر یقین رکھتی ہے اور ان کے منصوبوں کے پراسیسنگ کے دوران کوئی رکاوٹ ڈالنا یا تاخیر کرنا نہیں چاہتی۔ انہوں نے کہا کہ مظفر گڑھ میں آر ایل این جی سے 1200 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کیلئے منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ توانائی سے متعلق کابینہ کمیٹی کے ستمبر میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا اور وزارت پانی و بجلی کو پی پی آئی بی کے ذریعے اس منصوبہ میں ممکنہ سرمایہ کاروں کو دعوت دینے کیلئے اشتہار دینے کی ذمہ داری تفویض کی گئی تاکہ توانائی کی قلت کے چیلنج پر قابو پایا جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد توانائی کے تحفظ کو بہتر بنانا اور مربوط ترسیلی اور بجلی پیدا کرنے کے بنیادی ڈھانچہ قائم کرنا ہے۔ اجلاس میں پی پی آئی بی کے منیجنگ ڈائریکٹر نے 1200 میگاواٹ کے آر ایل این جی منصوبہ سے متعلق بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ نے کہا کہ آر ایل این جی سے پیدا ہونے والی بجلی 2018ء میں قومی گرڈ میں شامل ہو جائے گی۔

متعلقہ عنوان :