ہیومن رائٹس کمیشن اور ہزارہ یونیورسٹی کے اشتراک سے تقریری مقابلہ

جمعہ 28 اکتوبر 2016 21:22

مانسہرہ٬ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اکتوبر2016ء) ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان اور ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کے اشتراک سے ایک تقریری مقابلہ کا انعقاد کیا گیا جس کا موضوع ’’انسانی حقوق کی تعلیم نصاب کا حصہ ہونا چاہئے‘‘ تھا۔ تقریری مقابلہ میں 40 سے زائد تعلیمی شعبوں سے تعلق رکھنے والے طلباء و طالبات نے حصہ لیا جبکہ اس موقع پر کثیر تعداد میں اساتذہ اور طلباء و طالبات بھی موجود تھے٬ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد ادریس نے بطور مہمان خصوصی تقریب میں شرکت کی٬ انہوں نے کہا کہ حقوق کے متعلق الله تعالیٰ کے تمام پیغمبروں نے تعلیمات دیں جبکہ آج سے 1400 سال قبل نبی کریمؐ نے حقوق و فرائض کے متعلق خطبہ حجة الوداع میں بتا دیا تھا٬ قرآن پاک میں بھی حقوق اور فرائض پر بہت زور دیا گیا ہے٬ انسانی حقوق جن میں والدین کے حقوق٬ اساتذہ کے حقوق٬ ہمسایوں کے حقوق اور غیر مسلم کے حقوق شامل ہیں٬ تفصیلات سے بتایا گیا ہے٬ علم حاصل کرنا انسان پر فرض قرار دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تعلیمی اداروں میں جو نصاب رائج ہے اس میں انسانی حقوق کو شامل کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات کا بھی عندیہ دیا کہ یونیورسٹی کے مختلف شعبوں کے بی ایس پروگرامز کے نصاب میں انسانی حقوق کو شامل کیا جانا چاہئے جس کیلئے ہومن رائٹس کمیشن سے رابطہ کیا جائے گا٬ انہوں نے مزید کہا کہ جن ممالک میں انسانی حقوق پر عمل درآمد کیا جاتا ہے٬ یہ ممالک ترقی یافتہ کہلاتے ہیں اور جہاں انسانی حقوق کی پامالی ہوتی ہے وہاں جہالت اور پسماندگی ہے٬ پروفیسر ڈاکٹر محمد ادریس نے کہا کہ اس طرح کی سرگرمیوں سے طلباء و طالبات میں مقابلہ کا رجحان پیدا ہوتا ہے اور تعلیم و تحقیق کے ساتھ ساتھ ہم نصابی سرگرمیاں پروان چڑھتی ہیں اور مجھے آج خوشی ہو رہی ہے کہ ہزارہ یونیورسٹی کے ہونہار اور قابل طلباء و طالبات قومی و صوبائی سطح کے تقریری مقابلوں میں نمایاں کاکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں٬ تقریب میں ہومین رائٹس کمیشن کے نیشنل کوآرڈینیٹر حفیظ بذدار٬ کوآرڈینیٹر مانسہرہ سید ممتاز حسین شاہ نے بھی شرکت کی اور انسانی حقوق کے متعلق تفصیل سے شرکاء کو معلومات فراہم کیں۔

اس تقریری مقابلہ کے ججز میں ڈاکٹر فیصل نوروز ڈائریکٹر سٹوڈنٹس آفیئرز٬ ڈاکٹر مطاہر شاہ اسسٹنٹ پروفیسر اردو ڈیپارٹمنٹ٬ حفیظ احمد بذدار اور سید ممتاز شاہ شامل تھے٬ تقریری مقابلہ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء و طالبات میں کتابیں٬ اسناد اور ٹرافیاں تقسیم کی گئیں جبکہ اس مقابلہ میں پہلی٬ دوسری اور تیسری پوزیشنز حاصل کرنے والے طلباء و طالبات میں بالترتیب 50 ہزار 30 ہزار اور 20 ہزار نقد انعام بھی دیا گیا۔