کراچی میں مستقل امن چاہئے تو نوجوانوں کو روزگار سے محروم کرکے احساس محرومی پیدا کرنے کا سلسلہ بند کرنا ہوگا٬شمشاد خان غوری

حکومت اور ادارے کیوں نہیں سمجھتے کہ جب مقامی لوگوں کے منہ سے روٹی کا نوالہ چھین کر باہر سے آنے والوںکو نوازا جائے گا اہل افراد پر سیاسی بنیادوں پر نااہل افراد تو ترجیح دی جائے گی تو نفرتوں میں اضافہ کو روکنا ممکن نہیں رہے گا ٬لیاقت آباد سے بزرگوں سے گفتگو

جمعہ 28 اکتوبر 2016 21:11

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اکتوبر2016ء) مہاجرقومی موومنٹ( پاکستان) کے وائس چیئرمین شمشاد خان غوری نے لیاقت آباد سے آنے والے بزرگوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں اگر مستقل امن چاہئے تو اسکے لئے نوجوانوں کو روزگار سے محروم کرکے احساس محرومی پیدا کرنے کا سلسلہ بند کرنا ہوگا٬حکومت اور ادارے کیوں نہیں سمجھتے کہ جب مقامی لوگوں کے منہ سے روٹی کا نوالہ چھین کر باہر سے آنے والوںکو نوازا جائے گا اور اہل افراد پر سیاسی بنیادوں پر نااہل افراد تو ترجیح دی جائے گی تو نفرتوں میں اضافہ کو روکنا ممکن نہیں رہے گا ۔

شمشاد خان غوری نے کہا کہ سندھ حکومت سب کو یکساں نظر سے دیکھنے کے چاہے جتنے دعوے کرے وہ سراسر جھوٹ ہیں ٬اگر حکومت اپنے دعوئوں میں سچی ہوتی تو پیپلز پارٹی کی پرچیوں پر بھرتیاں نہ ہورہی ہوتیں ٬اسوقت صورتحال یہ ہے کہ صرف تعلیم کے محکمے میں بھرتی کیلئے ایک ہفتے کے دوران چار ہزار سے زائد پرچیاں تقسیم کی جاچکی ہیں ٬دوسرے محکموں میں کیا حال ہوگا اس کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے ۔

(جاری ہے)

شمشاد خان غوری نے کہا کہ بلدیاتی نمائندے اور مئیر کراچی بھلے دھاندلی سے جیتے ہوں انہیں کام کرنے کا موقع ملنا چاہئے لیکن یہاں بھی تعصب کا مظاہرہ کیا جارہا ہے حکومت اور اداروں کو سوچنا چاہئے کہ طاقت کے بے رحمانہ استعمال سے کسی قوم کو ختم کیا جاسکتا ہے نہ عوام کو مسائل کی دلدل میں دھکیل کے محبتوں کے پھول کھلیں گے ۔شمشاد خان غوری نے کہا کہ مہاجر بھی پاکستان کے باسی ہیں ان سے سوتیلی ماں کا سلوک بند کیا جائے کہ اسکے علاوہ مہاجروںکو کوٹہ سسٹم کی تلوار سے ذبح کرنے کی بجائے قابلیت کی بنیاد پر روزگار دیا جائے۔#

متعلقہ عنوان :