دہشت گردوں کا آخری حد تک مقابلہ کریں گے پاک فوج ٬ ایف سی اور حکومت ایک ہی صفحے پر ہیں ‘ دھرنوں سے ملکی ترقی متاثر ہو رہی ہے‘ملک اور قوم کو اتحاد و اتفاق کی اشد ضرورت ہے

وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری کا دکی کے درجے کے موقع پر جلسہ اور مختلف افتتاحی تقاریب سے خطاب تحصیل دکی کو ضلع کا درجہ اور کروڑوں روپے ترقیاتی سکیمات کا اعلان

جمعہ 28 اکتوبر 2016 20:57

لورالائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 اکتوبر2016ء) چیف آف جھالاوان وزیراعلیٰ بلوچستان ایک روزہ دورے پر جب دکی پہنچے تو ہیلی پیڈ پر ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور دکی میں ایف سی کے بوائز ہاسٹل جو کہ 45ملین روپے کی خطیر رقم سے تعمیر ہوئی تھی اور اسی طرح ایف سی پارک جو کہ 50ملین روپے کی خطیر رقم سے تعمیر ہوئی تھی ان کا دورہ کیا اور اس موقع پر کمانڈنٹ لورالائی ایف سی لیفٹیننٹ حسنین حیدر اور کرنل ستی نے انہیں تفصیلی بریفنگ دی اور اسی طرح دکی کے لیے 33گریڈ اسٹیشن کا بھی افتتاح کیا ۔

اس موقع پر ان کے ساتھ صوبائی وزیر تعلیم عبد الرحیم زیارتوال ٬ صوبائی مشیر جنگلات عبید اللہ بابت ٬ صوبائی مشیر انڈیسٹریز سردار در محمد ناصر٬ سینٹر سردار یعقوب خان ناصر ٬ ایم پی اے میر عاصم کر د گیلو٬ ایم پی اے طاہر محمود ٬ مشیر زکوٰة محمد خان لہڑی ٬ ایم پی اے عبد الکریم نوشیروانی ٬ ایم پی اے میر ہزار خان کھوسہ ٬ پاکستان مسلم لیگ ن کے صوبائی سیکرٹری جنرل نصیب اللہ بازئی٬ سیکرٹری پبلک ہیلتھ نواز شیخ ٬ کمشنر ژوب ڈویژن ٬ ڈپٹی کمشنر لورالائی ٬ ڈی آئی جی پولیس٬ ایس ایس پی لورالائی٬ چیئرمین میونسپل کمیٹی دکی حاجی فتح اور دیگر تمام ضلعی فوجی اور سول آفیسران اور قبائلی عمائدین سیاسی قائدین بھی ان کے ہمراہ تھے اس کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن کے زیر اہتمام دکی بازار میں ایک عظیم الشان جلسہ عام زیر صدارت صوبائی مشیر انڈیسٹریز سردار در محمد ناصر منعقد ہوا۔

(جاری ہے)

جبکہ جلسہ عام کے مہمان خصوصی چیف آف جھالاوان وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری تھے۔ تقریب سے ضلعی صدر بلوچ خان اوتمانخیل اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس وقت ملک میں نفرت اور انتشار کی نہیں بلکہ مل کر صوبے اور ملک کی ترقی کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ اس وقت ملک میں دھرنے بیرونی آقائوں کو خوش کرنے کے لیے ہور ہے ہیں۔

ملک اور قوم کو اتحاد و اتفاق کی اشد ضرورت ہے عمران خان اور پی ٹی آئی کو اپنے ضد کی وجہ سے ناکامی ہوگی بلوچ اور پشتون اپنے روایات کے پابند ہیں۔ ہم ایک غیرت مند باپ کے غیرت مند بیٹے ہیں صوبے میں دہشت گردوں کا آخری حد کت پیچھا کریں گے دشمن نے ہمیشہ رات کی تاریکی میں پیچھے سے وار کیے ہیں ہم نے صوبے میں امن و امان کو کافی حد تک کنٹرول کیے ہیں مذید بھی امن و امان کو بہتر بنائیں گے ٹراما سینٹر اور محکمہ صحت کے اداروں کو اور محکمہ تعلیم کو فعال بنایا ہے ڈاکٹرز کے لیے مذید مراعات کے لیے بھی سمری کی منظوری دی گئی ہے ۔

ان کی تنخوائوں میں اضافہ کیا گیا ہے اگر پھر بھی ڈاکٹرز اور دیگر محکموں کے ملازمین اپنی ڈیوٹی میں کوتاہی کریں گے تو ان کو کسی بھی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔ ملک میں جمہوریت کی فعالی کے لیے محمود خان اچکزئی٬ مولانا فضل الرحمن اور اسفند یار ولی خان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں انہوں نے کہا کہ عمران خان پاکستان کو اندھیروں میں دھکیلنا چاہتے ہیں اور ہمیں جمہوریت سکھاتے ہیں ہم بھی زبان رکھتے ہیں ہمیں ان کے ماضی یاد کرنے پر مجبور نہ کیا جائے ہم مرکزی حکومت پاکستان اور بلوچستان کا ہر صورت دفاع کریں گے اور دفاع کرنا بھی جانتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم بلوچستان کے تمام علاقوں کو بلا امتیاز ترقی یافتہ بنانا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ دکی کے عوام کے وسیع تر مفاد میں ہم تحصیل دکی کو ضلع کا درجہ دینے کا اعلان کرتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے دکی بائی پاس کے لیے 20کروڑ روپے دینے ٬ دکی کے لیے سولر سسٹم اور پینے کے صاف پانی کے لیے 10کروڑ روپے اور سینٹر سردار یعقوب خان ناصر کے لیے جو کہ دکی کی پسماندگی کے خاتمے کے لیے خرچ کریں گے 10کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا۔

دکی کے لیے 10ہزار بلڈوزر گھنٹے دینے کا بھی اعلان کیا صوبے کے ترقی کے لیے کالجز٬ سڑکیں ٬ ہسپتال اور ان کے بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے انہو ں نے کہا کہ امن و امان کی بحالی کے لیے ایف سی فوج٬ پولیس کا کردار قابل ستائش ہے فورسز اور حکومت ایک پیچ پر ہیں بیرونی قوتیں ہمیں مختلف ناموں پر تقسیم کر رہے ہیں جس کو ہم انشاء اللہ ناکام بنائیں گے عوام یکجہتی کا مظاہرہ کریں ۔

جلسے سے صوبائی وزیر تعلیم عبد الرحیم زیارتوال اور صوبائی مشیر جنگلات و حیوانات عبید اللہ بابت نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں مخلوط صوبائی حکومت نے صوبے کی ترقی کے لیے بہت سے پراجیکٹس شروع کیے ہیں 8ارب روپے کی خطیر رقم سے کوئٹہ تا لورالائی اور کوئٹہ سے خضدار تک1100میگا واٹ بجلی کے ٹرانسمیشن لائن فراہم کیے گئے ہیں ڈیرہ اسماعیل خان سے کوئٹہ تک500میگا واٹ بجلی کے ٹرانسمیشن لائن کے ذرعیے صوبے کو بجلی فراہم کی جائے گی 32ارب روپے کی خطیر رقم سے لورالائی دکی اور سنجاوی کے لیے ایک بڑا ڈیم بنایا جائے گا شبوزئی سے تونسہ تک سڑک تعمیر کیا جائے گا جس کا ٹینڈر بھی ہو گیا ہے ۔

17ارب روپے کی خطیر رقم سے میختر تا قلعہ سیف اللہ سڑک تعمیر کی جائے گی ۔ خضدار تا چمن ڈبل سڑک تعمیر کی جائے گی ۔ 10ارب روپے کی خطیر رقم سے تفتان تا کوئٹہ سڑک تعمیر کی جائے گی کوئٹہ کو پینے کے صاف پانی کے لیے 40ارب روپے کی خطیر رقم سے کو ئٹہ کو پینے کا صاف فراہم کیا جائے گا۔ مانگی ڈیم پر 119ارب روپے سے کام کا آغاز کیا جائے گا وفاق کے تعائون سے 10ارب روپے دیے تاکہ صوبے میں مذید ڈیم بنائے جا سکے ۔

صوبے میں 2ہزار پرائمری اور ہائی اسکول بنائے گئے ہیں 3میڈیکل کالجز اور 14کالجز بنائے گئے ہیں 5ہزار نوجوانوں کو ان کی آسامیوں پر ریگولر کر دیا گیا ہے ۔ 7ہزار لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ریگولر کردیا گیا ہے ۔ 5ہزار بے روزگاروں کواین ٹی ایس کے ذریعے میرٹ پر روزگار فراہم کیا گیا ۔ اور عنقریب2ہزار لیکچرارز کو پبلک سروس کمیشن کے ذریعے بھرتی کیا جائے گا ۔

صوبائی حکومت دکی میں کوئلے اور ہوا کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے تاکہ روزگار کے مذید وسائل پیدا کیے جاسکے ۔خوست میں گیس اور کرومائٹ کو جدید طرز سے قابل عمل بنانے کے لیے منصوبے زیر غور ہیں ۔ پشتونخواہ میپ دکی کو ضلع کا درجہ دینے کی مکمل حمایت کا اعلان کرتی ہے جلسے سے سینٹر سردار محمد یعقوب خان ناصر ٬ صوبائی مشیر انڈیسٹریز سردار در محمد ناصر٬ ایم پی اے عبد الکریم نوشیروانی ٬ ایم پی اے میر عاصم کرد گیلو اور چیئرمین میونسپل کمیٹی حاجی فتح محمد ناصر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دکی جیسے پسماندہ علاقے میں 50سال سے مختلف نمائندوں نے کچھ نہیں کیا صرف کرپشن اور لوٹ مار جاری تھی اب پاکستان مسلم لیگ ن نے دکی کا حلیہ بدل دیا ہے کروڑوں روپے کی خطیر رقم سے ترقیاتی سکیمات کا جال بچھا دیا ہے اور مذید بھی صوبائی حکومت کے تعاون کی ضرورت ہے عوام کا دیرنہ مسئلہ دکی کو ضلع کا درجہ دینے کا تھا جس کو صوبے کے وزیر اعلیٰ نے پور ا کر دیا ہے جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔

متعلقہ عنوان :