دھرنوں اور غیر جمہوری طریقوں سے حکومت نہیں گرائی جاسکتی٬ثناء اللہ زہری

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور عوام کی طویل جدوجہد کے نتیجے میں ملک میں جمہوریت مستحکم ہو رہی ہے ٬کسی کو ڈی ریل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے٬ وزیر اعلیٰ بلوچستان

جمعہ 28 اکتوبر 2016 20:49

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اکتوبر2016ء) مسلم لیگ(ن) کے صوبائی صدر چیف آف جھالاوان وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ دھرنوں اور غیر جمہوری طریقوں سے حکومت نہیں گرائی جاسکتی ٬ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور عوام کی طویل جدوجہد کے نتیجے میں ملک میں جمہوریت مستحکم ہو رہی ہے اور کسی کو اسے ڈی ریل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے٬ جمہوریت اور ترقی مخالف عناصر دھرنے دیتے رہیں ہم اپنے قائد وزیراعظم محمد نواز شریف کے ویژن کے مطابق نئے اضلاع بناتے جائیں گے اور ترقیاتی عمل جاری رکھیں گے۔

وزیر اعلیٰ نے تحصیل دکی اور تحصیل سوراب کو ضلع کا درجہ دینے کا اعلان بھی کیا ہے۔ وہ دکی میں مسلم لیگ(ن) کے زیر اہتمام عظیم الشان جلسہ سے خطاب کر رہے تھے٬ سینیٹر سردار یعقوب خان ناصر٬ صوبائی وزراء عبدالرحیم زیارتوال٬ عبیداللہ جان بابت٬ محمدخان لہڑی٬ اراکین صوبائی اسمبلی میر عاصم کرد گیلو٬ طاہر محمود٬ اظہار حسین کھوسہ٬ عبدالکریم نوشیروانی اور صوبائی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے٬ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیاست جمہور کا نام ہے اور جمہور عوام ہیں جو مسلم لیگ(ن) کی موجودہ حکومت اور وزیراعظم محمد نواز شریف کے ساتھ ہیں٬ انہوں نے کہا کہ ہم چاہیں تو ایک کال پر خیبر پختونخوابند کر سکتے ہیں٬ لیکن ہم شرافت اور جمہوری اقدار کی سیاست کرتے ہیں٬ عمران خان غیر مہذب آدمی ہے جو زبان وہ استعمال کرتا ہے وہ فٹ پاتھ پر بیٹھے لوگ بھی استعمال نہیں کرتے٬ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ماضی سے قوم بخوبی آگاہ ہے جس نے ایک یہودی عورت سے شادی کی اور اب بھی وہ لندن میں اسی کے گھر میں ٹھہرتے ہیں جس کی اسلام و سماج اجازت نہیں دیتا٬ انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان کو ملک کا وزیراعظم بننا ہے تو اسے سنجیدہ اور شرافت کی سیاست کرنی ہوگی٬ انہوں نے کہا کہ ہم اسٹریٹ کی سیاست جانتے ہیں اور اگر کی تو عمران خان حواس باختہ ہو جائے گا٬ لیکن ہم ایسی سیاست کرنا نہیں چاہتے٬ ہم شرافت اور عوامی خدمت کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں٬ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ وزیراعظم نے فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کے پی کے کی حکومت عمران خان کو دی٬ لیکن 2018 کے عام انتخابات میں کے پی کے بھی عمران کے ہاتھ سے نکل جائے گا٬ انہوں نے کہا کہ اگر دکی جیسے دوردراز علاقے میں ایک کال پر ہزاروں لوگوں کا جلسہ کر سکتے ہیں تو اتحادیوں کے ساتھ ملکر پورے ملک سے کروڑوں افراد بھی سڑکوں پر لاسکتے ہیں ٬ ہمارے پاس اسٹریٹ پاور ہے٬ انہوں نے عمران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر تم تلاشی لینے کی بات کرتے ہو تو پہلے تمہیں خود تلاشی دینی ہو گی٬ انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کے متوالے کروڑوں کی تعداد میں ہیں جو اب تمہاری سیاست نہیں چلنے دیں گے٬ وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ مخالفین دھرنے دیتے جائیں ہم اضلاع بناتے جائیں گے اور ترقی کی منازل طے کرتے جائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ محمود خان اچکزئی٬ مولانا فضل الرحمان٬ اسفند یار٬ بلاول بھٹو زرداری جمہوریت کے استحکام کے نظام کے ساتھ ہیں٬ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کے غیور اور محب وطن قبائل اس ملک کے پاسبان ہیں٬ مسلم لیگ اور اتحادی جماعتیں فوج کے ساتھ ملکر ملک کی سلامتی کی جنگ لڑ رہی ہیں٬ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو جہاں اقتدار ملا ہے وہ اس صوبے میں کام کر کے عوام کو ریلیف دیں اور کے پی کے کے وزیراعلیٰ کو بھی منفی سیاست میں گھسیٹنے کے بجائے عوام کے مسائل حل کرنے دیں٬ انہوں نے مزید کہا کہ میری قبائلی و سیاسی حیثیت ہے جو وزیر اعلیٰ سے بڑھ کر ہے٬ اتحادیوں اور دوستوں نے مجھ پر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے اس پر پورا اتروں گا٬ اقتدار آنی جانی چیز ہے٬ اچھے عمل کے ذریعے لوگوں کے دلوں میں رہنا چاہتے ہیں ٬ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیٹلر کا لفظ ختم کر دیا ہے٬ بلوچ٬ پشتون اور وہ تمام اقوام جو یہاں آباد ہیں اس خطے کے وارث ہیں٬ صوبے کے وسائل کو دیانتداری سے خرچ کر کے موٹر ویز٬ ہسپتال اور تعلیمی ادارے بنائیں گے٬ تمام وسائل عوام کے ہیں اور انہی پر خرچ کئے جا رہے ہیں٬ ڈاکٹروں کو اضافی تنخواہ کا پیکج دیکر عوام کو علاج و معالجہ کی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے جس پر ایک ارب 70کروڑ روپے سالانہ خرچ ہونگے۔

تاہم اس پیکج کو ڈاکٹروں کی حاضری سے مشروط کیا گیا ہے اب جو ڈاکٹر ڈیوٹی پر نہیں آئے گا اس کے خلاف فوری کاروائی عمل میںلائی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت عوام کی ہے اور ہم ان کے خادم ہیں اور اپنی ہر حیثیت میں عوام کی خدمت جاری رکھیں گے٬ انہوں نے کہا کہ پولیس ٹریننگ کالج میں فوج٬ ایف سی اور پولیس کی بروقت کاروائی سے بہت سی قیمتی جانیں بچ گئیں ورنہ جانی نقصان زیادہ ہوتا٬ چار گھنٹوں کے اندر سیکورٹی اہلکاروں نے دہشت گردوں کو جہنم واصل کر کے علاقہ کلیئر کر دیا۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ نے دکی کو ضلع کا درجہ دینے کے ساتھ ساتھ تحصیل سوراب کو بھی ضلع کا درجہ دینے کا اعلان کیا٬ جس کا نیا نام ضلع شہید میر سکندر جان زہری ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے دکی بائی پاس کے لیے 20 کروڑ روپے٬ پینے کے پانی اور شمسی توانائی کے لیے 10 کروڑ روپے٬ سینیٹر سردار یعقوب خان ناصر کی ترقیاتی اسکیموں کے لیے 15کروڑ روپے٬ دکی کے عوام کے لیے دس ہزار بلڈوزر گھنٹے اور دکی پریس کلب کے لیے 10لاکھ روپے دینے کا اعلان بھی کیا۔