پر تشدد آمیز کارروائی کا مقصد پاکستان کے عوام کے جذبات کو کچلنا تھا ٬ْنعیم الحق

موجودہ حکومت نے کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے ٬ْ پی ٹی آئی کے ترجمان کی گفتگو

جمعہ 28 اکتوبر 2016 20:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اکتوبر2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ نعیم الحق نے کہا ہے کہ پر تشدد آمیز کارروائی کا مقصد پاکستان کے عوام کے جذبات کو کچلنا تھا ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نعیم الحق نے کہا کہ آج عمران خان کے کارکنوں کو ان کے گھر آنے سے روکا گیا حتیٰ کہ مجھے بھی روکا گیا اور جب پولیس والوں نے استفسار کیا کہ یہ سب کس قانون کے تحت کیا جا رہا ہے وہ کوئی وہ لاعلم تھے تاہم اب آنے کی اجازت دیدی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تشدد آمیز کارروائی کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ پاکستان کے عوام کے جذبات کو کچل دیا جائے تاہم یہ وہ جذبات ہیں جو پاکستان میں کرپشن کے خلاف جہاد کیلئے عمران خان کی 20 سالہ جدوجہد کے بعد بیدار ہوئے ہیں اور اب کرپشن ختم کرنے کا وقت آن پہنچا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت نے کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے اور پچھلے سات مہینوں میں اٹھنے والے قوم کے سوالوں کا کوئی جواب بھی نہیں دیا۔

نواز شریف اپنے حلف کی خلاف ورزی کے مرتکب ہو چکے ہیں اور 2 نومبر کو جمع ہونے والا عوام کا سمندر کرپشن کے خلاف جذبات کی عکاسی کرے گا۔ نعیم الحق نے کہا کہ تمام محب وطن پاکستانی جان چکے ہیں کہ ملک کی ترقی کیلئے کرپشن کا خاتمہ ضروری ہے اور یہی وہ بیڑہ ہے جو عمران خان نے گزشتہ 20 سال سے اٹھایا ہوا ہے ۔ راولپنڈی جلسے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ راولپنڈی میں والا جلسہ جمہوری اور سیاسی تقاضوں کے مطابق تھا لیکن سب نے دیکھا کہ کس طرح حکومت نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی دھجیاں اڑائیں ٬ْقانون کی حکمرانی ختم ہو گئی اور حکمرانوں کا قانون چل رہا ہے ۔

گلوکار سلمان احمد کی گرفتاری سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے نعیم الحق نے کہا کہ سلمان احمد اقوام متحدہ کے پولیو کے سفیر ہیں جو ہر مہینے بین الاقوامی مہم پر کام کرنے کیلئے آتے ہیں اور اسلام آباد کے 25 اہلکاروں نے ان کے ساتھ جو رویہ اختیار کیا وہ شرمناک ہے اور یہی وہ معاملات ہیں جو عوام کے دل میں حکومت کے خلاف نفرتیں پیدا کر دیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کی سیاسی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا٬ پولیس نے ہمارے کارکنوں پر تشدد کیا اور غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :