ْپرامن احتجاج پر لاٹھی چارج اور احتجاج کی آڑ میں انتشارقطعی نامناسب ہے ٬امیر حیدر ہوتی

جمعہ 28 اکتوبر 2016 20:03

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اکتوبر2016ء) سابق وزیراعلیٰ اوراے این پی کے صوبائی صدر امیرحیدرخان ہوتی ایم این اے نے کہاہے کہ پرامن احتجاج سیاسی جماعتوں کا حق ہے ٬قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے پرامن کارکنوں پر لاٹھیاں برسانا اوران کا راستہ روکنے کی بھرپورمذمت کرتے ہیں تاہم احتجاج کی آڑ میں انتشارپھیلانے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے٬شہروں کو بند کرنے سے مسائل حل نہیں ہوتے شہریوں کی مشکلات بڑھتی ہیں ملک کی بقاء اورسلامتی کے مسائل کا سامناہے سیاسی جماعتیں حالات کا اندازہ کریں٬ عمران خان کا دھرنا صوبے کے حقوق کے لئے نہیں بلکہ وزیراعظم بننے کے لئے ہے ٬سی پیک پر وزیراعظم وعدہ خلافی کررہے ہیں یہ منصوبہ پختون قوم کے لئے زندگی اور موت کا سوال ہے ٬پختونوں کے حق پر پنجاب کی ترقی کوتیارنہیں٬2018ء اے این پی سال ہوگا وہ شیر آباد ہوتی میں جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے جس میں علاقے کی سیاسی شخصیات امانی زرعرف زرے ٬ارشد خان یارخانے٬ گل نواز کاکا٬ عمر خان کاکااور شاہد محمد خیل نے اپنے خاندانوں اور سینکڑوں ساتھیوں سمیت مختلف پارٹیوں سے مستعفی ہوکر اے این پی میں شمولیت کا اعلان کیا جلسے سے پارٹی کے ضلعی جنرل سیکرٹری لطیف الرحمان٬ یوسی ہوتی کے صدر اعجازافغانی ٬ ضلع کونسل ممبر حاجی سردار لالا٬جائنٹ سیکرٹری عثمان سنگر ٬ این وائی یو کے صدر منصوریارخانے٬شاہ جہان ٬شاہ سعود خان اورعمران ماندوری نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

امیرحیدرخان ہوتی نے شمولیت اختیار کرنے والوں کو ٹوپیاں پہنائیں اور مبارک بادی امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ موجودہ حالات پی ٹی آئی کے خود پیدا کردہ ہیں عمران خان وزیراعظم بننے چکر میں میاں نوازشریف کے استعفیٰ اور تلاشی کا مطالبہ کررہے ہیں وہ پختون قوم اور پختون خوا کے حقوق کے لئے دھرنے نہیں دے رہے انہوںنے کہاکہ جس سے اپنا گھر سنبھالا نہیں جاتاوہ پورے پاکستان کو کیسے سنبھال سکتاہے اے این پی کے صوبائی صدر نے کہاکہ افسو س کی بات ہے کہ پختون قوم نے پی ٹی آئی کو مینڈیٹ صوبے کے مسائل کے حل کے لئے دیاتھا لیکن وہ یہاں کے عوام کے مینڈیٹ کی توہین کررہی ہے اوروزیراعظم کی کرسی کے لئے پنجاب کو سیاسی اکھاڑا بنادیاگیاہے امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ اس وقت ملک کی بقاء اور سلامتی کامسئلہ ہے سیاسی پارٹیوں کو ہوش کے ناخن لیناچاہئے پاکستان اورافغانستان کے درمیان خوشگوار تعلقات کے حامی ہیں دونوں طرف پختون کا خون بہہ رہاہے حالات کا تقاضاہیے کہ ہم باہمی چپقلش ختم کرکے غربت ٬جہالت اور امن کے قیام کے لئے مل کر جدوجہد کریں دونوں ممالک کے مابین اعتماد سازی کی فضا ہو اوراس کے لئے اے این پی اپنا کردار اداکرنے کے لئے تیارہے انہوںنے تحریک انصاف کو کڑی تنقید کا نشانہ بتاتے ہوئے کہاکہ صوبہ مالی ٬سیاسی اور انتظامی لحاظ سے مسائل سے دوچارہے ٬ ملازمین کے لئے حکومت کے پاس تنخواہیں نہیںامیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ سی پیک کے معاملے پر وزیراعظم وعدہ خلافی کررہے ہیں ہمارے ساتھ جو وعدے کئے گئے تھے اس پر مکمل عمل درآمد چاہتے ہیں اوراس پر ایک انچ بھی لچک دینے کو تیا رنہیں کیونکہ پاک چائنا راہداری کے نام پر پنجاب چائنا راہداری ہمیں قطعاً منظورنہیں اس کے خلاف بھرپور مزاحمت کی جائے گی اورسی پیک کے اصل روح پر عمل درآمد کرواکر دم لیں گے٬ تبدیلی کے نام پر مزید پختونوں کو دھوکہ نہیں دیاجاسکتا 2018اے این پی کاسا ل ہوگا انہوںنے مزید کہاکہ کہ وقت آگیاہے کہ پختون سرخ جھنڈے تلے اکٹھے ہوں اس وقت پختون گوناگو مسائل سے دوچارہیں باچاخان کے پیروکا رہی اس صوبے اور پختونوں کو مسائل اور مصائب سے نکال سکتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :