نوشکی٬کمالانزئی بادینی طائفہ اور جمالدینی قبیلہ کے مابین حادثاتی فائرنگ سے قتل کا تصفیہ

جمعہ 28 اکتوبر 2016 19:44

نوشکی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اکتوبر2016ء) کمالانزئی بادینی طائفہ اور جمالدینی قبیلہ کے مابین حادثاتی طور پر فائرنگ سے ہونے والے قتل کا تصفیہ ٬ حادثاتی قتل کے تصفیہ میں وفاقی وزیر سردار محمد عمرگورگیج٬ جمالدینی قبائل کے سربراہ سردار آصف شیر جمالدینی٬ خطیب مرکزی جامع مسجد حافظ فرید احمد مینگل نے اہم کردار ادا کیا ٬ کمالانزئی بادینی طائفہ کی جانب سے وفاقی وزیر سردار محمد عمر گورگیج نے قبائل کے ہمراہ میڑھ لے کر کلی جمالدینی میں سردار آصف شیر جمالدینی اور مقتول کے والد محمد اشرف جمالدینی کے ہاں لے گئے جمالدینی قبائل کے سربراہ سردار آصف شیر جمالدینی نے میڑ ھ کو قبو ل کرکے حادثاتی قتل کا تصفیہ کردئیے اور دونوں فریقین کو شیروشکرکردئیے٬ اس موقع پر قبائلی رہنمائوں حاجی میر غلام حیدر بادینی٬ کامریڈ اسماعیل بلوچ٬ میجر گل خان بادینی٬ میر دولت خان بادینی٬ حاجی سلطان بادینی ٬محمد نعیم بادینی٬ ماسٹر قاسم بادینی اور دیگر سینکڑو ں قبائلی عمائدین موجود تھے٬ قبائلی جرگے سے وفاقی وزیر سردار محمد عمرگورگیج ٬ سردار آصف شیر جمالدینی٬ حاجی میر غلام حیدر بادینی اور کامریڈ اسماعیل بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اپنے آپس کے قبائلی جھگڑے اور خونی رنجشوں کو مل بیٹھ کر حل کرائیں٬ دو بھائیوں کے درمیان صلح کرانے سے اللہ کے ہاں اس کا بہت بڑااجر ملتاہے٬ اس وقت بلوچستان میں خونی رنجشیں بلوچ قوم اور بلوچستان کے عوام کی ترقی کے راہ میں رکاوٹ ہیں٬ خونی رنجشوں کے تصفیے کے لئے قبائلی ٬ سیاسی سماجی عمائدین ٬ علماء کرام اور سادات اپنا کردا ر ادا کریں٬ قبائلی تصاد م سے کئی معصوم لوگ قتل ہوکر ضائع ہوجاتے ہیں٬ جس کا نقصان قبائل کو اٹھانا پڑتاہے٬ ہم اپنے مسئلہ ومسائل عدالتوں تک پہنچنے سے پہلے اپنے فیصلے بلوچی کونٹ اور بلوچی رسم ورواج کے تحت کریں٬ تاکہ فریقین جلدی شیروشکر ہوسکے۔

متعلقہ عنوان :