ژوب٬ ہم قائداعظم کے بنائے ہوئے نہیں یحییٰ کے بچت کر دہ پاکستان میں رہ رہے ہیں٬مقررین

ملک اسٹیبلشمنٹ کے زیر تسلط اور اسٹیبلمشمنٹ کی جاگیر ہے مولانا محمد خان شیرانی٬ مفتی گلاب خان کاکڑ٬ مولانا اللہ داد کاکڑ اور مولانا شمس الدین کا احتجاجی جلسہ سے خطاب

جمعہ 28 اکتوبر 2016 19:44

ْ ژوب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اکتوبر2016ء) چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ممبر قومی اسمبلی مولانا محمد خان شیرانی رکن بلوچستان اسمبلی مفتی گلاب خان کاکڑ٬ مولانا اللہ داد کاکڑ اور مولانا شمس الدین نے کہا ہے کہ ہم جس پاکستان میں رہ رہے ہیں وہ قائداعظم کا بنایا گیا پاکستان نہیں بلکہ یحییٰ کا بچت کر دہ پاکستان میں رہ رہے ہیں ہمارا ملک اسٹیبلشمنٹ کے زیر تسلط چلا آرہا ہے اور یہ اسٹیبلمشمنٹ کی جاگیر ہے دیواروں پر امن وامان کے قیام کی چاکنگ کرنے ولاے پارٹی آج اقتدار میں ہوتے ہوئے امن قائم کر نے میں مکمل طور پر ناکام ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پولیس ٹریننگ کالج میں بد ترین دہشتگردی کے خلاف احتجاجی جلسہ سے خطاب کر تے ہوئے کیا قبل ازیں جمعیت کے ضلعی دفتر سے احتجاجی جلوس نکالا جلوس کے شرکاء نے شہر کے مختلف بازاروں پر مارچ کیا اور بعد میں مرکزی چوک پر پشت پناہی کون کر رہا ہے ہم اپنے دفاعی اداروں کو اللہ کا واسطہ دیتے ہیں کہ اگر ہمیں اقتصادی راہداری نہیں دیتے تو کم از کم دہشتگردی کا شکار تونہ کرے امریکہ واشگاق الفاظ میں کہتا ہے کہ میرے وجود کو برقراررکھنے کیلئے جنگ کا جاری رکھنا ضروری ہے آیا اس کو ہم کونسا جنگ کہیں مقررین نے صوبائی حکومت پرکڑی تنقید کی اور کہا کہ اقتدار میں ہوتے ہوئے احتجاج کرنا ان کیلئے باعث شرم ہے صوبے میں کرپشن کا بازار گرم ہے اور کرپشن کا میگا کیس موجودہ حکومت میں سامنے آیا صوبائی حکومت میں شامل لو گوں کو اپنی ناکامیوں کا اعتراف کر تے ہوئے مستعفی ہونے جا نا چا ہئے پولیس ٹریننگ کا پولیس دستہ جب ٹریننگ سے فارغ ہوا تو انہیں واپس کیوں بلایا گیا اور ان کی حفاظت کیلئے اقدامات کیوں نہیں کئے گئے مقررین نے کہا کہ ہمارا دشمن بیرونی نہیں اندرونی ہے اللہ ان کو ہدایت دے بصورت اسے نیست ونابود کر دے۔

متعلقہ عنوان :