ٹیکنالوجی اور مہارتوں سے مستفید ہونے کے لیے جدید مہارتوں سے آگاہی انتہائی اہم ہے ٬نگین عین الدین

ورکشاپ کا مقصد ایم فل اور پی ایچ ڈی کے سکالرز کی تحقیقی و تعلیمی معاونت کرنا ہے ٬حبیب جعفری

جمعہ 28 اکتوبر 2016 19:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اکتوبر2016ء) قائد اعظم یونیورسٹی کے پاسٹک نیشنل سنٹر میں ٹیکنالوجی اور مہارتوں سے بہتر انداز میں مستفید ہونے کے لیے تین روزہ ٹریننگ ورکشاپ برائے ریسرچ ٹول اینڈ ٹیکنکس(اے ۔پی۔ایس۔ایس) کا انعقاد کیا گیا۔ورکشاپ میںقائداعظم یونیورسٹی کے سکالرز سمیت اسلام آباد کی دیگر یونیورسٹیوں اور اداروں کے طلبہ و طالبات نے بھی شرکت کی۔

پروگرام کوآرڈینٹر سید حبیب اختر جعفری نے تقریب کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے منسٹری آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے زیر اہتمام قائم پاسٹک نیشنل سنٹر کے بارے میں مفصل آگاہی فراہم کرتے ہوئے کہا کہ اس ورکشاپ کا مقصد ایم فل اور پی ایچ ڈی کے سکالرز کی تحقیقی معاونت کرنا ہے تاکہ وہ عہد جدید کے چیلنجز سے بہتر انداز میں نبرد آزما ہو سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاسٹک نیشنل سنٹر کے زیر اہتمام ایس ۔پی۔ ایس۔ ایس کے سافٹ ویئر کا کورس پہلے بھی کروایا جاتا رہا ہے۔ ڈائریکٹر پاسٹک نگین عین الدین نے اس موقع پر کہا کہ اس ورکشاپ کامقصد جدید مہارتوں سے آگاہی پیدا کرنا ہے تاکہ محققین کے لیے سہولیات پیدا کی جا سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان ٹریننگ سے نہ صرف سکالرز سیکھتے ہیں بلکہ مشوروں اور تجاویز کی روشنی میں ہمیں بھی اپنی خدمات کو بہتر کرنے کا موقع ملتا ہے۔

پاکستان میں ہونے والی ریسرچ کا ڈیٹا موجود ہے جوہم سکالرز کو بلا معاوضہ فراہم کرتے ہیں۔یہاں تحقیق و تدوین کے لیے سہولیات فراہم کی جاتی ہے ۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ورکشاپ کے شرکاء اب بہتر انداز میں شماریاتی ٹیسٹ لگا سکیں گے۔ شرکاء نے ورکشاپ کے انعقاد پر پاسٹک نیشل سنٹر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ تحقیقی مواد پر شماریاتی ٹیسٹ لگانا ایک دشوار مرحلہ ہوتا ہے۔ جو کہ اس طرح کی ٹریننگ کے بعد آسان ہو جاتا ہے۔ تقریب کے اختتام پر شرکاء میں سرٹیفیکیٹ تقسیم کیے گئے۔

متعلقہ عنوان :