بلوچستان کو دہشت گردی وبدامنی کے رحم وکرم پر چھوڑ نے والوں کو کسی صورت معاف نہ کیا جائے٬ غریب پولیس اہکاروں کو شہید کرنے والوں کو منظر عام پر لانا وقت کی ضرورت ہے ٬کب تک بلوچستان عوا م بچوں کے جنازے اُٹھاتے رہیں گے حکومت کا غریب شہداء کے جنازوں سے رویہ مناسب نہیں ٬غریب کوپوچھنے والا کوئی نہیں

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 28 اکتوبر 2016 19:00

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 اکتوبر2016ء) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ بلوچستان اورصوبائی دارالحکومت کے عوام کو دہشت گردی وبدامنی کی رحم وکرم پر چھوڑ نے والوں کو کسی صورت معاف نہ کیا جائے غریب پولیس اہکاروں کو شہید کرنے کی درندگی میں جو بھی ملوث ہوانہیں منظر عام پر لانا وقت کی ضرورت ہے کب تک بلوچستان کے غریب عوا م اپنے بچوں کے جنازے اُٹھاتے رہیں گے اورکب تک خواتین بیوہ اور بچے یتیم ہوتے رہیں گے حکومت کا غریب شہداء کی جنازوں سے رویہ مناسب نہیں ۔

ملک میں امیر کیلئے ہر قسم کی سیکورٹی اور غریب کوپوچھنے والا کوئی نہیں۔ سول ہسپتال دھماکے کے بعد اگر حکومت مجرموں کو پکڑلیتے تو پی ٹی سی حملہ روکھا جاسکتاتھابلوچستان اور اس خطے کے مسائل کے حل کیلئے حکمران طبقہ اور سیاسی قوتوں کو ملک کر مخلصانہ کوششیں کرنی چاہیے ۔

(جاری ہے)

تیس ارب سیکورٹی پرخرچ کرنے کے باوجود غریبوں کا قتل عام جاری ہیں ۔

شدید زخمیوں کے علاج ومعالجہ کا بندوبست کراچی کے اچھے ہسپتالوں میں کیا جائے تاکہ یہ بہادرغریب نوجوان جلد صحت یاب ہوجائیں۔ ان خیالات کا اظہا رانہوں نے پی ٹی سی حملے میں زخمی ہونے والے زخمی پولیس اہلکاروں کی عیادت کے بعد سول ہسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی اس موقع پر جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولاناعبدالحق ہاشمی ٬ہدایت الرحمان بلوچ٬ مولانا عبدالکبیر شاکر ٬میر محمد عاصم سنجرانی ٬جمیل احمدمشوانی ٬مولانا عبدالحمید منصوری ٬حافظ نورعلی ٬حکمتیار کاکڑودیگر ذمہ داران بھی تھے ۔

قبل ازیں انہوں نے سول ہسپتال میں زخمیوںوان کے رشتہ داروں سے ملاقاتیں کی اور ان کی عیادت کے موقع پر ان کی صحت یابی کیلئے خصوصی دعابھی کی بعدازاں انہوں نے نواکلی وکوئٹہ کے مضافات ٬بوستان ٬خنائی بابا جاکر پی ٹی سی دھماکے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کے لواحقین سے تعزیت وفاتحہ خوانی کی انہوںنے اس موقع شہداء کے درجات کی بلندی ٬پسماندگان کیلئے صبر جمیل کی دعا کی اس موقع پر انہوں نے کہا کہ حکومت سیکورٹی ادارے عوام کی جان ومال کی حفاظت میں یکسر ناکام ہوگیے ہیں ۔

پے درپے واقعات کے بعد اور بار جنازے اُٹھانے کے بعد اب ہم لواحقین کو تسلی بھی نہیں دے سکتے ۔سیاسی قوتوں کو بلاکر اجلاس توکیے جاتے ہیں مگر ان کے فیصلوں پر عمل درآمد نہیں ہوتا جس کی وجہ سے حالات میں مثبت تبدیلی نظرنہیں آتی۔حکمرانوں کی حفاظت پر تو غریب عوام کے ٹیکسوں کے کروڑوں روپے خرچ ہورہے ہیں مگر غریب عوام کاکوئی پوچھنے والا نہیں ۔

حکومت مجرموں کو پکڑیں اس بہانے عام غریب عوام کو تنگ نہ کریںپولیس اہلکارو ں نے ملک وملت پر جان نچھاور کرتے ہوئے شہادت کا عظیم رتبہ حاصل کیا یہ غریب خاندان کے چراغ تھے حکومت ان غریب خاندانوں کی مناسب مالی مدکریں ان کے یتیم بچوں کی کفالت تعلیم وروزگارکابھی انتظام کریں جماعت اسلامی سمیت پوری قوم ان غریبوں کے دکھ دردمیں شامل ہیں اب حکمرانوں سیاسی قوتوں کو ملک کراخلاص کیساتھ امن کے قیام کیلئے مخلصانہ کوششیں کرنی چاہیے تاکہ خدانخواستہ غریب عوام کوکوئی اور زخم نہ سہنا پڑے ۔