تحریک انصاف کا حکومت کی جانب سے قیادت کی غیراعلانیہ نظربندی ‘کارکنوں کی گرفتاریوں‘رکاوٹیں کھڑی کرنے کے خلاف اسلام ہائی کورٹ میں حکومت کے خلاف توہین عدالت جبکہ روالپنڈی میں جلسہ روکے جانے کے خلاف سپریم کورٹ میں بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی آئینی درخواست دائرکرنے کا فیصلہ
میاں محمد ندیم جمعہ 28 اکتوبر 2016 18:28
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28اکتوبر۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف نے حکومت کی جانب سے قیادت کی غیراعلانیہ نظربندی ‘کارکنوں کی گرفتاریوں‘رکاوٹیں کھڑی کرنے کے خلاف اسلام ہائی کورٹ میں حکومت کے خلاف توہین عدالت جبکہ روالپنڈی میں جلسہ روکے جانے کے خلاف سپریم کورٹ میں بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی آئینی درخواست دائرکرنے کا فیصلہ کیا ہے-پاکستان تحریک انصاف اور عوامی مسلم لیگ کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں وفاقی حکومت کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکی جائے گی جبکہ سپریم کورٹ میں وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کے خلاف بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی آئینی درخواست دائرکی جائے گی-ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنے قانونی مشیروں اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد اور اپنے دیگر سیاسی اتحادیوں کے ساتھ مشاورت کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں درخواستیں دائرکرنے کا فیصلہ کیا ہے ‘اطلاعات کے مطابق عمران خان نے ٹیلی فون پر شیخ رشید احمد اور دیگر راہنماﺅں سے رابط کیا ہے اور ان سے وفاقی حکومت کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکرنے کے سلسلہ میں مشاورت کی ہے -اسلام آبا د ہائی کورٹ نے اپنے ایک حکم میں وفاقی حکومت کو پابند کیا تھا کہ وہ سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں اور سٹرکوں پر رکاﺅٹیں نہ کھڑی کرئے -تاہم حکومت کی جانب سے تحریک انصاف کی یوم احتجاج کی کال پر نہ صرف سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں کی گئیں بلکہ قیادت کی غیراعلانیہ نظربندی اور سٹرکوں پر کنٹینرزلگا کر رکاوٹیں بھی کھڑی کی گئیں -دوسری جانب روالپنڈی لال حویلی میں جلسہ کو روکنے کے لیے ریاستی طاقت کا استعمال کیا گیا -قانونی مشیران سے مشاورت کے بعد تحریک انصاف کا میڈیا سیل تمام ٹیلی ویژن چینلوں کی لائیو کوریج کی ریکارڈنگ کررہا ہے جنہیں ثبوت کے طور پر اعلی عدالتوں میں پیش کیا جائے گا-قانونی وآئینی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر تحریک انصاف وفاقی حکومت کے خلاف توہین عدالت کا الزام ثابت کرنے میں کامیاب ہوجاتی ہے تو حکومت کی مشکلات میں اور اضافہ ہوگا اور حالات سنگین آئینی بحران کی طرف جاسکتے ہیں -
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع جنرل طلال بن عبداللہ آل سعود کی پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات، دفاعی تعاون کو مزید فروغ دینے کے اقدامات پر تبادلہ خیال
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی کراچی کے علاقے لانڈھی میں خودکش حملے کی مذمت
-
عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کو زیر بحث نہیں لایا جا سکتا،سپیکر قومی اسمبلی
-
لاہور ہائیکورٹ کا ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور اور ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنے کا حکم
-
ورلڈ پریس فوٹو ایوارڈ: مردہ بچی کو تھامے فلسطینی خاتون کی تصویر کو
-
ٹوبہ ٹیک سنگھ ،باپ ،بھائی کے ہاتھوں قتل ہونے والی ماریہ کی ڈی این رپورٹ میں زیادتی کے شواہدنہیں ملے
-
پاکستان میں سال 2023 کے دوران موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
-
اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائیگا،دہشتگردوں سے مذاکرات نہیں ہونگے،اعظم نذیر تارڑ
-
رمضان شوگر مل ریفرنس کیس وزیراعظم شہبازشریف اور حمزہ شہبازکی حاضری سے معافی کی درخواست منظور
-
سپیکر پرلازم ہے کہ وہ آئین اور قانون کی پاسداری کریں،عمر ایوب
-
اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کی قرارداد کو امریکہ نے ویٹو کر دیا
-
ایران پر اسرائیل کے حملے اور دھماکوں کے بعد پروازیں معطل
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.