پنجاب یونیورسٹی میں پروفیسرڈاکٹر نصیر الدین مرحوم کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد

جمعہ 28 اکتوبر 2016 18:19

لاہور۔28 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اکتوبر2016ء) ڈیپارٹمنٹ آف سپیشل ایجوکیشن کے زیر اہتمام جمعہ کے روز پنجاب یونیورسٹی کے الراضی ہال میں پروفیسر ڈاکٹر نصیر الدین مرحوم کی یاد میں ایک تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ ریفرنس کی صدارت ڈین فیکلٹی آف ایجوکیشن پروفیسر ڈاکٹر ممتاز اختر نے کی۔ ڈائریکٹر سپیشل ایجوکیشن پنجاب فاضل چیمہ ٬ْ ڈین سوشل سائنسز اینڈ ہیومینیٹیز گروپ یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر عبد الحمید ٬ْ ڈائریکٹر ویلفیئر ٹرسٹ فار ڈس ایبل ڈاکٹر اظہار الحق ہاشمی ٬ْ مرحوم نصیر الدین کے صاحبزادے ڈاکٹر فصیح الدین ڈاکٹر نعیم محسن ٬ْ ڈاکٹر حمیرا بانو ٬ْ ڈاکٹر لطیف سمیت مختلف شعبہ ہائے سے تعلق رکھنے والے افراد اور طلباء و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

مقررین نے پروفیسر ڈاکٹر نصیر الدین مرحوم کی تعلیمی اور انضباطی خدمات کو عموماً اور سپیشل ایجوکیشن کی کاوشوں کو خصوصی طور پر سراہا اور ان کی خصوصی تعلیم کے حوالے سے انتھک محنت کا اعتراف کیا۔ مقررین نے ڈاکٹر نصیر الدین مرحوم کو ایک باعمل مسلمان ٬ْ درد مند انسان اور مخلص استاد کے طور پر یاد کیا۔ ڈاکٹر اظہار الحق ہاشمی نے کہا کہ ڈاکٹر نصر الدین ایک شجر سایہ دار تھے جنہیں مل کر عافیت کا احساس ہوتا تھا۔

آپ کی روشنی دراصل نصیر الدین کی روشنی ہے جو مشعل راہ بن کر آنیوالی نسلوں کی رہنمائی کرتی رہے گی۔ ڈاکٹر عبد الحمید نے کہا کہ نصیر الدین مرحوم نے سپیشل ایجوکیشن میں انقلاب برپا کیا جن کے طالب علم آج اپنی حیثیت کو منوا رہے ہیں وہ اپنی ذات میں ایک ادارہ تھے۔ ڈاکٹر حمیرا بانو نے کہا کہ انکی طلبہ سے کمٹمنٹ اعلی درجے کی تھی ٬ْ وہ ایک ایسا شخص تھا جو ہر کسی کی ضرورت تھا۔ ڈین فیکلٹی آف ایجوکیشن پروفیسر ڈاکٹر ممتاز اختر نے کہا کہ نصیر الدین مرحوم ایک عظیم اور مثالی استاد تھے جن کا متبادل ڈھونڈنے سے بھی نہیں مل سکتا۔ طلبہ کو چاہئے کہ ان کے نقشے قدم پر چلتے ہوئے ان کی شمع کو مشعل راہ بناتے ہوئے ان کے مشن کو کامیاب بنائیں۔

متعلقہ عنوان :