زیتون کی پیدواربڑھانے کیلئے 15ہزارایکڑپرپودے لگائیں جارہے ہیں٬محکمہ زراعت

جمعہ 28 اکتوبر 2016 18:17

ملتان۔28 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اکتوبر2016ء)وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف کی ہدایت پر 2ارب 79کروڑ روپے سے پوٹھوار خطہ کو زیتون کی وادی بنانے کے 5سالہ پروگرام کے تحت کاشتکاروں کو زیتون کے 20لاکھ سے زائد پودوں کی مفت فراہمی شروع ہوگئی ہے ۔جس کے تحت 15ہزار سے زائد ایکڑ رقبہ پر زیتون کے پودے لگائے جارہے ہیں۔محکمہ زراعت پنجاب ملتان کے ترجمان کے مطابق زراعت کوپاکستان کے معاشی٬ معاشرتی اور سماجی ڈھانچے میں اہم مقام حاصل ہے۔

پاکستان زرعی ملک ہونے کے باوجود ملکی ضروریات کا 82 فیصد خوردنی تیل درآمد کرتا ہے جس پر ہر سال 200 ارب سے زائد روپے کا قیمتی زرمبادلہ خرچ ہوتا ہے۔گزشتہ برسوں میں خوردنی تیل کی درآمد میں 93 فیصد جبکہ مقامی پیداوار میں 16 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

(جاری ہے)

زیتون کا تیل خوردنی لحاظ سے بہترین سمجھا جاتا ہے اور اس کا استعمال انسانی صحت کیلئے بہت مفید ہے۔

زیتون کے پودوں کی داغ بیل اور آبپاشی کے وسائل کی تیاری کے منصوبوں کے لئے 70 اور ڈرپ اریگیشن سسٹم کی تنصیب کے لئے 60فیصد سبسڈی فراہم کی جارہی ہے۔غیر ہموار زمینوں پر کاشتہ فصلوں کے علاوہ ان پودوں کی بروقت آبپاشی کے لئے ڈرپ اور سپرنکلر نظام آبپاشی نہایت موزوں ہیں۔ ڈرپ و سپرنکلر طریقہ آبپاشی سے پانی کی 50 فیصد٬ فصلوں کی پیداوار میں 20 سی30 فیصد اضافہ اور کاشتکاروں کے فی ایکڑ پیداواری اخراجات میں 30 سے 35 فیصد بچت ممکن ہے۔

زراعت کی ترقی اور کاشتکاروں کی خوشحالی کے لئے پنجاب حکومت کی طرف سے موجودہ مالی سال کے دوران شروع کیے گئے دیگر زرعی منصوبوں پر بھی کام جاری ہے۔ پنجاب کے کاشتکاروں میں گائوں کی سطح پر کنگی کی بیماری سے محفوظ گندم کی ترقی دادہ اقسام کا مفت بیج تقسیم کیا گیا ہے ۔ مشینی کاشت کے فروغ کے پروگرام کے تحت جدید زرعی آلات 50 فیصدسبسڈی پر فراہم کیے جا رہے ہیں۔ جدید توسیعی خدمات کی فراہمی کے لئے آئندہ پانچ سالوں میں خطیر رقم خرچ کی جائے گی۔یقینا ان اقدامات اور ترجیحی منصوبوں کی تکمیل سے کاشتکاروں کی آمدن میں اضافہ کے علاوہ خوردنی تیل کی ملکی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی اور ہر سال خوردنی تیل کی درآمد پر خرچ ہونے والے قیمتی زر مبادلہ کی بچت ہوگی۔