حکومت کی قائم کردہ حلال فوڈ اتھارٹی سے گوشت کے علاوہ دیگر صنعتی و زرعی اشیاء کی سرٹیفیکیشن حاصل کی جائے٬ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین

جمعہ 28 اکتوبر 2016 17:54

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اکتوبر2016ء) وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ حکومت کی قائم کردہ حلال فوڈ اتھارٹی سے گوشت کے علاوہ دیگر صنعتی و زرعی اشیاء کی سرٹیفیکیشن حاصل کی جائے٬ سوات میں جدید سائنسی لیبارٹری قائم کی جائے گئی جس سے یہاں کی معدنیات٬ جڑی بوٹیوں٬ زراعت اور ماربل کی صنعت بہتر اور برآمدات میں اضافہ ہو گا۔

تفصیلات کے مطابق وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ذیلی ادارے پی سی ایس آئی آر نے معاشی ترقی میں پی سی ایس آئی آر کے کردار اور اس کے اثرات پر ایک روزہ سیمینار کا انعقاد کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پی سی ایس آئی آر کے سائنسدانوں نے ملک کے خام مال کو سائنسی بنیادوں پر تحقیق کرکے قیمتی بنا دیا ہے جس سے مختلف کارخانے اپنی مصنوعات برآمد کرکے ملک کیلئے زرمبادلہ کمارہے ہیں اور ملکی معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر انہوں نے سوات میں ایک جدید سائنسی لیبارٹری کے قیام کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سائنسی لیبارٹری کے قیام سے یہاں کی معدنیات٬ جڑی بوٹیوں٬ زراعت اور ماربل وغیرہ کو سائنسی بنیادوں پر بروئے کار لایا جائے گا اور ملک کی برآمدات میں اضافہ سے کثیر زرمبادلہ بڑھانے میں مدد گار ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس لیبارٹری سے یہاں کے بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کے وسیع مواقع ملیں گے۔

وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے وزارت کا قلمدان سنبھالنے کے بعد انڈسٹری اور ریسرچ اداروں کے درمیان رابطوں کے فقدان کو شدت سے محسوس کیا۔ اور چیئرمین کو ہدایت دی کہ مختلف چیمبرز اور ٹریڈ ایسوسی ایشنز سے رابطے بڑھائیں اورصنعتی مسائل کو ان کی دہلیز پر حل کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے حلال فوڈ اتھارٹی قائم کی ہے جس سے گوشت کے علاوہ ہمارے ہر قسم کی صنعتی و زرعی اشیاء کی سرٹیفکیشن حاصل کرنی چاہئے ۔

ڈاکٹر شہزاد عالم چیئرمین پی سی ایس آئی آر نے کہا کہ پی سی ایس آئی آر٬ پاکستان کی سب سے بڑی ریسرچ لیبارٹری٬ نے صنعت کی ترقی کیلئے مختلف قسم کی اشیاء کے فارمولے تیا ر کئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ صنعت کار ان کی بدولت اپنی مصنوعات کو بہتر بنائیں اور ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔ علاوہ ازیں انھوں نے یہ بھی بتایا کہ اس وقت پاکستان میں ماربل کی تراش خراش اور پالش کی کوالٹی بین الاقوامی معیار کے مطابق نہیں ہے۔

اس لئے پاکستانی خاص طور پر سواتی سنگ مر مر کی بہترین کوالٹی کی پیداوار کو ممکن بنانے کیلئے پی سی ایس آئی آر نوجوانوں کو تربیتی کورس کروائے گی۔ انھوں نے فارمولیشن اور مفت تربیت دینے کا بھی اعلان کیا۔ سوات میں بہترین آڑو ٬ سیب اور جاپانی پھل پیدا ہوتا ہے۔ لیکن بد قسمتی سے اس کو بین الاقوامی منڈی میں ابھی تک بیچنے کے قابل نہیں بنایا جاسکا۔

پی سی ایس آئی آر اپنے اداروں کے ذریعے مقامی کسانوں کو اپنے پھل برآمد کرنے میں مددے گی۔ اس کے لئے دسمبر 2016 سے چھ ماہ کے فوڈ پراسسنگ کے تربیتی کورس کا آغاز کیا جارہا ہے۔ بریگیڈیئر ظفر اقبال نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ سوات میں گزشتہ سال 35000 ٹن آڑو ٬ 80000 ٹن سیب اور 40000 ٹن جاپانی پھل پیدا ہوا لیکن اس کو بین الاقوامی منڈی تک رسائی حاصل نہیں ہوسکی۔

ان پھلوں کو ویلوایڈیشن کے ساتھ درآمد کرکے نہ صرف ہم سوات کے مقامی لوگوں کو کثیر زر مبادلہ کمانے کے مواقع فراہم کرسکتے ہیں بلکہ مجموعی طور پر ملکی معیشت کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ اس کا سب سے بڑفا ئدہ یہ ہوگا کہ جب مقامی نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم ہوںگے تو وہ پیسوں کی خاطر دہشت گردوں کے ہاتھوں میں کٹھ پتلی نہیں بنیں گے۔

اسی طرح سنگ مر مر کو بین الاقوامی معیار کے مطابق تیار کرکے برآمد کرنے سے بھی سوات میں معیار زندگی بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔سوات چیمبر آف کامرس کے صدر حمید الرحمان صاحب نے مطالبہ پیش کیا کہ سڑکیں خراب ہونے کی وجہ سے علاقے کی سیاحتی سرگرمیاں ماند پڑ چکی ہیں لہذا وفاقی وزیر کے توسط سے ہم حکومت پاکستان سے گزارش کرتے ہیں کہ کالام تک سڑک کو بحال کیا جائے تاکہ ہمارا مقامی ذرائع آمدن دوبارہ فعال ہو جائے۔

صدر سوات ہوٹل ایسو سی ایشن حاجی زاہد صاحب نے بھی سڑکوں کی زبوں حالی پر روشنی ڈالی اور حاضرین کو بتایا کہ نئی سڑکیں بنانے کیلئے حکومت نے بیس ارب روپے مختص کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جب کہ پہلے سے موجود سڑکوں کی مرمت اس سے کہیں کم لاگت سے کی جاسکتی ہے۔ اس لئے ہماری گزارش ہے کہ نئی سڑک بچھانے کے ساتھ ساتھ پرانی سڑکوں کی مرمت پر بھی توجہ دی جائے۔ اس سے ہماری ہوٹل اور سیاحتی صنعت کو دوبارہ کھڑے ہونے میں بہت مدد ملے گی۔ حاجی زاہد صاحب نے پی سی ایس آئی آر کو سوات میں لیبارٹری بنانے کیلئے دو کنال اراضی دینے کا بھی اعلان کیا۔