ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے٬ نیب نے بدعنوانی کے خلاف ’’ زیرو ٹالرنس ‘‘ کی پالیسی اپنا رکھی ہے ٬ چیئرمین نیب

کرپشن اور بدعنوانی کے خاتمے کیلئے جامع قومی انسداد بدعنوانی حکمت عملی مرتب کی گئی ہے ٬ کرپشن کے خلاف شروع کی گئی مہم کے مثبت اثرات سامنے آ رہے ہیں قمر زمان چوہدری کانیب ہیڈکوارٹر میں ملک بھر میں جاری آگاہی اور تدارکی مہم کے بارے میں جائزہ اجلاس سے خطاب

جمعہ 28 اکتوبر 2016 17:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اکتوبر2016ء) چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے٬ ملک میں بدعنوانی کے خلاف نیب نے ’’ زیرو ٹالرنس ‘‘ کی پالیسی اپنا رکھی ہے ٬ کرپشن اور بدعنوانی کے خاتمے کیلئے جامع قومی انسداد بدعنوانی حکمت عملی مرتب کی گئی ہے ٬ مختلف حکومتی ٬ غیر سرکاری اداروں ٬ سول سوسائٹی ٬ میڈیا اور معاشرے کے دیگر طبقات کے ذریعے کرپشن کے خلاف شروع کی گئی مہم کے مثبت اثرات سامنے آ رہے ہیں۔

یہ بات انہوں نے نیب ہیڈکوارٹر میں ملک بھر میں جاری آگاہی اور تدارک کی مہم ’’ بدعنوانی سے انکار‘‘ کے بارے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ ’’ کہہ دو کرپشن نہیں‘‘ کے نعرے سے شروع کی جانے والی مہم رواں سال کے دوران اپنے انتہائی عروع پر پہنچ چکی ہے جبکہ نیب کی تدارک اور آگاہی کی مہم کو پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر اجاگر کیا جا رہا ہے جسے زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے سراہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مختلف حکومتی ٬ غیر سرکاری اداروں ٬ سول سوسائٹی ٬ میڈیا اور معاشرے کے دیگر طبقات کے ذریعے کرپشن کے خلاف شروع کی گئی مہم کے مثبت اثرات سامنے آ رہے ہیں۔ چیئرمین نیب نے کہاکہ انسداد بدعنوانی مہم 2015ء میں شروع کی گئی جو 2016ء میں بھی جاری ہے۔ مہم کے تحت تمام بینکوں کی اے ٹی ایم مشینوں پر یہ نعرہ بطور اشتہار دیا گیا ہے ۔ انسداد بدعنوانی کے دن2015ء کو ایوان صدر میں صدر ممنون حسین کی صدارت میں قومی سیمینار منعقد کیاگیا۔

اقوام متحدہ کے تعاون سے بھی سیمینار منعقد کیا گیا جس کی صدارت صدر ممنون حسین نے کی جس میں انہوں نے نیب کی اس مہم کو سراہتے ہوئے انہیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔ نیب نے غیر سرکاری تنظیم پلڈاٹ کے تعاون سے بھی سیمینار کا انعقاد کیا۔ نیب اور واپڈا نے باہمی اشتراک سے واپڈا ہائوس لاہور میں سیمینار منعقد کیا ۔ نیب اور ہائیر ایجوکیشن کے درمیان ایک مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کئے گئے ہیں جس کے تحت جامعات کے طالب عملوں میں آگاہی مہم چلائی جائیگی اور اس ضمن میں 20 ہزار سے زائد کردار سازی سوسائٹیاں قائم کی گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے تعاون سے 2015ء کے ورلڈ کپ کیلئے روانہ ہونے سے پہلے کرکٹ ٹیم نے بھی اس مہم میں حصہ لیا٬ نیب اور پاکستان ہاکی ٹیم نے مل کر بھی اس مہم کو آگے بڑھایا٬ اس کے علاوہ ایس این جی پی ایل ۔ آئیسکو ٬ لیسکو ٬ گیپکو ٬ فیسکو اور کے الیکٹرک کے ساتھ مل کر کرپشن ٬ بدعنوانی کے خلاف نعرے کو بلز پر پرنٹ کیا جا رہا ہے ۔

پاکستان پوسٹ کے تعاون سے انسداد بدعنوانی کے عالمی دن کے موقع پر خصوصی ٹکٹ جاری کئے گئے٬ اسلام آباد ٹریفک پولیس کے تعاون سے تمام 24لاکھ ڈرائیونگ لائنسسوں پر بدعنوانی سے انکار کا پیغام شائع کیا جا رہا ہے ۔نیب نے عالمی یوم انسداد بدعنوانی کے موقع پر بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہی کیلئے پی ٹی اے کے تعاون سے تمام موبائلز کمپنیوں کے صارفین کو بدعنوانی سے انکار کے پیغامات بھیجے ہیں۔

پی آئی اے میں ملک اور بیرون ملک پروازوں میں نیب کا بدعنوانی سے انکار سے پیغام اجاگر کیا جا رہا ہے جس سے پی آئی اے کے تمام مسافروں نے سراہا ہے ۔ پاکستان فلم سینسر بورڈ کے تعاون سے ملک بھر کے سینما گھروں میں قومی ترانہ کے بعد نیب کا بدعنوانی سے انکار کا پیغام پیش کیا جاتا ہے۔ وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کواڈینیشن ملک بھر میں تمام سیگریٹ کے پیکٹوں پر ’’بدعنوانی سے انکار‘‘ کا پیغام درج کروا رہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ سی ڈی اے اور موٹروے پولیس کو تجویز دی گئی ہے کہ وہ بل بورڈز پر یہ پیغام آویزاں اور موٹروے پر سفر کرنے والوں تک نیب کا یہ پیغام پہنچائیں۔ اسلام آباد میں سیاحتی مراکز دامن کوہ ٬ شکرپڑیاں٬ ایئر پورٹ اور زیروپوائنٹ میں ایسے بل بورڈ نصب کئے جائیں ۔ تمام پولیس سٹیشنوں پر نیب کے نعرے آویزاں کرنے ٬ تمام حکومتی ٹینڈر پر کرپشن نہیں کے پیغامات چھاپے گئے ۔

اسلام آباد کے بڑے سڑکوں کے داخلی راستوں پر بھی یہ پیغامات آویزاں کئے گئے ہیں۔ ۔انہوں نے کہاکہ ان اقدامات سے دنیا میں ٹرانسپرنسی انٹر نیشنل کی حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کا درجہ 126سے کم ہو کر 117تک آگیا ہے جو کہ ایک بڑی کامیابی ہے جبکہ پلڈاٹ کی رپورٹ کے مطابق 42فیصد عوام نیب پر اعتماد کرتے ہیں۔ نیب کو موصول ہونے والی عوامی شکایات میں اضافہ نیب پر اعتماد کا مظہر ہے۔۔

متعلقہ عنوان :