پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن نے ضلعی سطح پر مانیٹرنگ کا مربوط نظام قائم کر دیا ‘ طارق محمود

معیار ی تعلیم کے اہداف کے حصول کیلئے منظم اور فول پروف مانیٹرنگ میکنزم کا قیا م ناگزیر ہے‘اجلاس سے خطاب ْ

جمعہ 28 اکتوبر 2016 16:23

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اکتوبر2016ء) پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن نے بے وسیلہ بچوں کی مفت تعلیم کے منصوبوں کے اعلیٰ معیار کو برقرار رکھنے کے لیے ضلعی سطح پر مانیٹرنگ کا مربوط نظام قائم کر دیا ہے٬ اس حوالے سے بورڈز آف ڈائریکٹرز نے ضلعی سطح پر100اضافی مانیٹرنگ اینڈ ایویلیو ایشن اسسٹنٹ کی بھر تی کی منظوری بھی دے دی ہے٬ اس طرح صوبے کے 36اضلاع میںپبلک پرائیو یٹ پارٹنر شپ پر مبنی تعلیمی منصوبوں کی شفافیت اور معیار کو بر قرار رکھنے میں مزیدمدد ملے گی۔

یہ بات پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کے مینجنگ ڈائریکٹر طارق محمود نے یہاں اپنے دفتر میں ٹیکنیکل ایسسٹنس مینجمنٹ آفس (ٹامو)کی تین رکنی ٹیم کے ساتھ ملاقات میں بتائی۔ ٹامو کے وفدمیںٹیم لیڈرمائیکل ڈائولنگ کے علاوہ ٹیم لیڈر روڈ میپ اسد حسین اور اویس اقبال قریشی شامل تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پیف کے ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹرز اور پروگرام ڈائریکٹرز بھی موجود تھے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈی پیف نے کہا کہ مانیٹرنگ سٹاف کو پارٹنر سکولوں کی جدید خطوط پرنگرانی کے لیے ٹیبلٹس مہیا کیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ پیف میں تحقیق و تجزیہ کاشعبہ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اس طرح تعلیمی سرگرمیوںکے سائنسی بنیادو ں پر تجزیے اور مستقبل کی راہیں متعین کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ معیار ی تعلیم کے اہداف کے حصول کے لیے منظم اور فول پروف مانیٹرنگ میکنزم کا قیا م ناگزیر ہے۔

اس طر ح تعلیمی پالیسیوں پرعمل در آمد کی صورت حال سے براہ راست آگاہی رہتی ہے۔ انہو ں نے بتایا کہ پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن سے منسلک سکولوں کے تعلیمی معیار کو جانچنے کے لیے سالانہ بنیادوں پر کوالٹی ایشورنس ٹیسٹ کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے۔ پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کو یہ کریڈٹ جاتا ہے کہ اس نے سکول ایجوکیشن میں مختلف نتیجہ خیز اور با معنی اصلاحات کے ذریعے ضرورت مند طالب علموں کی سکولوں تک بلا امتیاز رسائی ممکن بنائی ہے ۔ اس طرح صوبہ پنجاب میں تحفظ حقوق اطفال میں نمایا ں پیش رفت ہوئی ہے۔قبل ازیں ٹامو کی جانب سے سکول مانیٹرنگ کے نئے امکانات کے حوالے سے اجلاس کو بریفنگ دی گئی ۔

متعلقہ عنوان :