چیف جسٹس نے بزرگ پنشنروں کو پنشن کی وصولی میں درپیش مشکلات کا از خود نوٹس لے لیا٬ اٹارنی جنرل اور چاروں صوبائی ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹسز جاری ٬ کیس کو 14 نومبر کو سماعت کے لئے لگانے کا حکم

جمعہ 28 اکتوبر 2016 16:17

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اکتوبر2016ء) چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ملک کے مختلف حصوں میں بزرگ پنشنروں کو پنشن کی وصولی میں درپیش مشکلات کا از خود نوٹس لیتے ہوئے اٹارنی جنرل اور چاروں صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز بشمول اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو بھی نوٹسز جاری کر دیئے اور کیس کو 14 نومبر کو سماعت کے لئے لگانے کا حکم دیا ہے۔

چیف جسٹس نے یہ نوٹس سپریم کورٹ کے جج جسٹس امیر ہانی مسلم کے ایک نوٹ پر لیا ہے جس کے مطابق محمد اسماعیل میمن کے کیس میں پنشنروں کو بروقت پنشن کی ادائیگی کے حوالے سے واضح ہدایات کے باوجود مختلف وفاقی اور صوبائی محکمے پنشن کی ادائیگی کے حوالے سے عدالتی حکم پر جان بوجھ کر عمل درآمد کرنے سے گریزاں ہیں۔

(جاری ہے)

جسٹس امیر ہانی مسلم نے اپنے نوٹ میں سپریم کورٹ کے ہیومن رائٹس سیل کو موصول ہونے والی مختلف وفاقی اور صوبائی محکموں٬ صوبائی اکائونٹنٹ جنرل ریونیو اور اے جی پی آر کے خلاف درخواستوں کا بھی ذکر کیا ہے جس میں پنشنروں کو پنشن اور دیگر مراعات ادا نہ کرنے کی شکایات کی گئی ہیں۔

ان درخواستوں کے مطابق اے جے پی آر کے مختلف شعبے اور اکائونٹنٹ جنرل کے دفاتر پنشنروں کو مراعات دینے سے انکاری ہوتے ہیں۔ پنشنروں یا پنشن لینے کے لئے آنے والی بیوائوں کی درخواستوں پر اکائونٹنٹ جنرل کے دفاتر میں مختلف اعتراضات لگائے جاتے ہیں۔ نوٹ کے مطابق پنشنروں کو اپنے حقوق کی عدم ادائیگی کے ذمہ دار نہ صرف اکائونٹنٹ جنرل اور متذکرہ بالا ادارے ہیں بلکہ پنشنرز کے محکمے بھی اس میں برابر کے ذمہ دار ہیں جو پنشن پر جانے والے افراد کا بروقت نوٹیفیکیشن جاری نہیں کرتے۔

نوٹ کے مطابق ملازمین پنشن کی ادائیگی آئین کے آرٹیکل 9 اور 14 کے تحت بنیادی حقوق کے زمرے میں آتا ہے جس کی ادائیگی سے انکار کے باعث بزرگ پنشنروں کو مالی مشکلات پیش آتی ہیں۔ چیف جسٹس امیر ہانی مسلم کے نوٹ پر اس صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے کنٹرولر جنرل آف اکائونٹس اسلام آباد٬ اے جی پی آر اسلام آباد٬ اکائونٹنٹ جنرل پنجاب٬ سندھ٬ خیبر پختونخوا اور بلوچستان٬ ڈی جیز اے جی پی آر لاہور٬ کراچی٬ کوئٹہ٬ پشاور٬ ایم اے جی راولپنڈی سمیت تمام کو رپورٹس جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

متعلقہ عنوان :