حکومت سڑکوں و ریلویز کا جال بچھارہی ہے٬ ائر پورٹس اور بندرگاہیں بن رہی ہیں٬ ملک میں بننے والے اس انفراسٹرکچرسے فائدہ اٹھا کرپاکستانی کمپنیوں کو چین کے ساتھ مل کر مشترکہ کوششوں کا آغاز کرنا چاہئے٬وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی٬ ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال کی وفد سے گفتگو

جمعہ 28 اکتوبر 2016 11:09

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اکتوبر2016ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی٬ ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستانی اور چینی صنعتکاروں کو مل کر کام کرنا چاہئے تاکہ سی پیک کی صورت میں ملنے والے موقع سے فائدہ اٹھا کر ملک میں غربت کا خاتمہ اور پائیدار ترقی ممکن بنائی جاسکے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہارچین کے شہر بیجنگ میں ون ببلٹ ون روڈ انٹر پرینور سمٹ میں شرکت کیلئے جانے والے پاکستانی وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

وفد کی قیادت پراجیکٹ ڈائریکٹرسی پیک میجر جنرل (ر) ڈاکٹر ظاہر شاہ کررہے ہیں اور اس میں چاروں صوبوں ٬ فاٹا٬ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے بزنس کمیونٹی کے نمائندے شامل ہیں۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا حکومت سڑکوں و ریلویز کا جال بچھارہی ہے٬ ائر پورٹس اور بندرگاہیں بن رہی ہیں٬ ملک میں بننے والے اس انفراسٹرکچرسے فائدہ اٹھا کرپاکستانی کمپنیوں کو چین کے ساتھ مل کر مشترکہ کوششوں کا آغاز کرنا چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ چین میں اجرتوں میں اضافے نے یہ موقع پیدا کردیا ہے کہ پاکستانی صنعتکارصورتحال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے یہاں مینو فیکچرنگ پر توجہ دیں٬جس سے نہ صرف ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ ملک میں ترقی کی نئی راہ ہموار ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری اور بین الاقوامی سطح پر رینکنگ میں بہتری کے باوجود کچھ عناصرنہ صرف ملک کو بدنام کررہے ہیں بلکہ یہاں سرمایہ کاری کرنے والوں پر بھی الزامات لگانے سے گریز نہیں کرتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کے تحت بننے والے منصوبوں کیلئے تین کمپنیوں کاانتخاب چین کرتی ہے جس میں کم بولی دینے والی کمپنی کو ٹھیکہ ایوارڈ ہوجاتا ہے٬ انتہائی شفاف طریقہ کار کے باوجودالزامات لگانا گویا چین پر کرپشن کے الزامات لگانے کے مترادف ہے۔

متعلقہ عنوان :