نیب سکھر کو سرکاری ونجی اداروں کے افسران وعملے کے خلاف 8944 شکایتیں ملیں جن میں سے 39 شکایات کی تحقیقات مکمل کرلیں٬ ڈی جی نیب

جمعرات 27 اکتوبر 2016 22:21

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اکتوبر2016ء) ڈائریکٹر جنرل نیب سکھر نے ادارے کی کارکردگی رپورٹ کی معلومات کے بارے میں بتایا ہے کہ نیب سکھرکو مختلف سرکاری اور نجی اداروں یا ان کے افسران /عملے کے خلاف 8944شکایتیں موصول ہوئی ہیں جن میں سے 237شکایات کو تصدیق کے لئے روانہ کیا گیا ٬ 149تصدیق شدہ شکایات کی انکوئری کرائی گئی جن میں سے 39 شکایات کی تحقیقات مکمل کر لی گئی ہے۔

ڈی جی نیب سکھر نے مزید بتایا کہ سال2015سے ٹرائل کے لئے 45ریفرینسز قومی احتساب عدالت سکھر کو بھیجے گئے ہ جن میں سے 17ریفرینسز میں فیصلہ کر دیا گیا ہے جب کہ مجموعی طور پر 41فیصد مجرموں کو قید کی سزا سنائی جا چکی ہے اسی دوران نیب سکھر نے 48ملزمان کو گرفتار کیا٬ جب کہ مختلف ملزمان سے 121.339ملین روپے رضاکارانہ اور بطور پلی بار گین قانون وصول کئے گئے۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر جنرل نیب سکھر نے کہا ہے کہ نیب سکھر سرکاری اور نجی شعبوں میں بد عنوانی میں ملوث عناصر کے خلاف ہر ممکن قدم اٹھا رہی ہے اور یہ ہی سبب ہے کہ ادارے کی غیر جانبداری اور کام میں شفافیت کے باعث نیب کوعوام کا اعتماد حاصل ہے ٬ انہوں نے کہا کہ نیب ملک سے کرپشن کے خاتمے کے لئے عوام میں آگاہی پھیلا رہی ہے ان کا کہنا تھا کہ نوجوان نسل میں کرپشن کے خلاف نفرت اور آگاہی پھیلائے بغیر کرپشن سے چھٹکارہ ممکن نہیں اس سلسلے میں ایک ایم او یو (میمورنڈم آف انڈر اسٹینڈنگ) نیب اور ایچ ای سی کے درمیان سائن کیا گیا ہے جس کے تحت دونوں ادارے ملکر کرپشن کے خلاف اقدامات کرنے کا عزم رکھتے ہیں اور اس مہم میں تعلیمی اداروں ٬ اسکولز ٬ کالجز اور یونیورسٹیز کے طلبہ و طالبات کو شامل کیا جائے گا ٬ علاوہ ازیں عوام میں کرپشن کی شکایات درج کرانے کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے اس سلسلے میں سیمینار ٬ ورک شاپس اور واکس کا اہتمام کیا جائے گا۔

ڈائریکٹر نیب نے کہا ہے کہ نیب کی جانب سے ملک کی جڑیں کھوکھلی کرنے والی کرپشن کی برائی کو جڑ سے اکھاڑ پیھکنے کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائینگے۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ عوام بدعنوانیوں کے خلاف شکایات نیب سکھر کے ٹیلیفون نمبر071-9310021یا ادارے کے ای میل ایڈریس[email protected]پر بھی درج کرا سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :