وزیر اعلی بلوچستان نواب ثنا ء اللہ خان زہری کی خصوصی ہد ایت پر کمانڈنٹ پی ٹی سی ٬ ڈپٹی کمانڈنٹ پی ٹی سی اور ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر پی ٹی سی کو فوری طور پر معطل کر دیاگیا

بریگیڈئیر بلال علی کی سربراہی میں سانحہ پی ٹی سی کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی

جمعرات 27 اکتوبر 2016 20:47

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اکتوبر2016ء) وزیر اعلی بلوچستان نواب ثنا ء اللہ خان زہری کی خصوصی ہد ایت پر کمانڈنٹ پی ٹی سی (ڈی آئی جی) کیپٹن (ر) طاہر نوید ٬ ڈپٹی کمانڈنٹ پی ٹی سی (ایس ایس پی) یامین خان اور ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر پی ٹی سی محمد اجمل کو فوری طور پر معطل کر دیاگیا ٬تفصیلا ت کے مطابق 24اور 25 اکتوبر کی درمیا نی شب میں کوئٹہ سبی روڈ پر واقع پو لیس ٹریننگ کالج میں تین دہشت گر جو خود کش جیکٹ٬ہینڈ گرینڈ اور جدید اسلحے سے لیس تھے کالج کے اندر دا خل ہوکر 61 پولیس اہلکاروں کو جو ٹر یننگ مکمل کر کے اپنے گھروں کا واپس جا چکے تھے اور انہیں پولیس کے اعلی آفیسر کے حکم پر واپس بلا یا گیا تھا کو کمروں میں بند کر کے شہید کر دیا تھا ٬وزیر اعلی بلوچستان نے واقع کی ابتدائی رپورٹ 24گھنٹوں کے اندر طلب کی تھی ٬وزیر اعلی کو جیسے ہی رپورٹ موصول ہو ئی انہوں نے فوری طور پر غفلت کے مر تکب پا ئے گئے محکمہ پولیس کے تین اعلی آفیسران جن میں کمانڈنٹ پی ٹی سی (ڈی آئی جی) کیپٹن (ر) طاہر نوید ٬ ڈپٹی کمانڈنٹ پی ٹی سی (ایس ایس پی) یامین خان اور ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر پی ٹی سی محمد اجمل شا مل ہیں کو فوری طور پر معطل کر دیا ٬ذرائع کے مطابق وزیر اعلی بلوچستان نے سخت ہد ا یت کی ہے کہ آئندہ کوئی بھی افسر یا اہلکار کوتاہی کا مرتکب پایا گیا تو اس کے خلاف بھی کاروائی عمل میں لائی جائے گی٬غفلت کے مرتکب افسران کے خلاف فوری کاروائی کا مقصد آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان نے پی ٹی سی کے سانحہ کی ہائی کورٹ کے جج کے ذریعے جوڈیشل انکوائری کے لیے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ کو درخواست کر دی ہے ۔ جبکہ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر صوبائی حکومت نے بریگیڈئیر بلال علی کی سربراہی میں سانحہ پی ٹی سی کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے جے آئی ٹی میں ایس ایس پی انوسٹی گیشن اعتزاز گورایہ ٬ ایف سی اور تمام متعلقہ ایجنسیوں کے نمائندے شامل ہونگے

متعلقہ عنوان :