بالی ووڈ فلموں میں پاکسانی کامیڈین کا انداز اور کام نقل کیا جاتا ہے٬ صنم بخاری

جمعرات 27 اکتوبر 2016 13:36

بالی ووڈ فلموں میں پاکسانی کامیڈین کا انداز اور کام نقل کیا جاتا ہے٬ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اکتوبر2016ء) پاکستانی نڑد نارویجن ماڈل صنم بخاری نے کہا ہے کہ پاکستانی فلم انڈسٹری میں شاندارانٹری دینے والے نوجوان فلم میکرز کو مزاح سے بھرپورفلمیں بنانے پرزیادہ توجہ دینی چاہیے۔ پاکستان میں لوگ بے پناہ مسائل سے دوچار ہیں٬ ایسے میں اگرانھیں بہترین تفریح فراہم کی جائے گی تواس کے مثبت نتائج سامنے آئینگے صنم بخاری نے کہا کہ دنیا بھرمیں یہ بات لاکھوں لوگ جانتے ہیں کہ پاکستانی مزاحیہ فنکار جن میں معروف کامیڈین منورظریف٬ رنگیلا٬ ننھا٬ خالد عباس ڈار٬ امان اللہ٬ معین اختر٬ عمرشریف٬ مستانہ٬ ببوبرال٬ شوکی خان٬ حاجی البیلا٬ جواد وسیم٬ عابد خاں٬ اسماعیل تارا٬ شکیل صدیقی اور رؤف لالہ کی مزاح سے بھرپور باتوں اور انداز کو بھارتی فلموں اور پروگراموں میں کاپی کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

یہی نہیں وہاں پر تو ہمارے فنکاروں کوبلا کر کروڑوں روپے بھی کمائے جارہے ہیں لیکن یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ہمارے اپنے ملک کے ٹیلنٹ کو یہاں کام کے بہتر مواقع نہیں دیے جارہے۔میں یہ بات بہت وثوق سے کہہ رہی ہوں کہ اس وقت پاکستانی فلم کومارکیٹ میں بہتر مقام دلوانے کے لیے سنجیدہ نہیں بلکہ مزاحیہ٬ رومانٹک فلمیں بنانی چاہئیں۔ جب ایسی فلمیں مارکیٹ میں دکھائی دیں گی تو شائقین بھی ان کودیکھ کرانٹرٹین ہوں گے۔

انھوں نے بتایا کہ مغربی ممالک میں بھارتی فلموں کودیکھنے والوں کی ڈیمانڈ بہت زیادہ ہے۔ اگر پاکستانی فلم میکرزانٹرنیشنل مارکیٹ تک رسائی چاہتے ہیں توان کوبھی اپنی فلموں کی کہانیوں٬ لوکیشنز٬ میوزک اور فنکاروں کے انتخاب پرخاص توجہ دینا ہوگی۔ اسی طرح سے ہم بھارتی فلموں کا بیرون ممالک میں مقابلہ کرسکتے ہیں۔۔