علیٰ عدلیہ کے احکامات کے باوجود محکمہ لوکل گورنمنٹ بلوچستان میں دوسرے محکموں سے آئے ہوئے ملازمین کو واپس اپنے محکموں میں نہ بھیجنالمحہ فکریہ سے کم نہیں ٬اگر ملازمین کو فوری طور پر ان کے محکموں میں نہ بھیجا گیا تو عدالت جانے کاحق محفوظ رکھتے ہیں٬ بلوچستان ملازمین اتحاد کے چیئرمین ملک عبدالغفور کاکڑ کا مشترکہ بیان

بدھ 26 اکتوبر 2016 22:37

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 اکتوبر2016ء) اعلیٰ عدلیہ کے احکامات کے باوجود محکمہ لوکل گورنمنٹ بلوچستان میں دوسرے محکموں سے آئے ہوئے ملازمین کو واپس اپنے محکموں میں نہ بھیجنالمحہ فکریہ سے کم نہیں ٬اگر ملازمین کو فوری طور پر ان کے محکموں میں نہ بھیجا گیا تو عدالت جانے کاحق محفوظ رکھتے ہیں ۔ان خیالات کااظہار بلوچستان ملازمین اتحاد کے چیئرمین ملک عبدالغفور کاکڑ٬صدر زاہد بلوچ ٬جنرل سیکرٹری عبدالرحمن خان خلجی ٬یعقوب زہری ٬نذیر ترین ٬خان محمد حسنی ٬سعید احمدساسولی ٬محمداکبر ٬محمداسلم بنگلزئی ٬جاوید ٬محمدابراہیم لانگو ٬حاجی عبدالطیف ٬اعجاز شیخ اور دیگر نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا۔

انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے واضح احکامات کے باوجود محکمہ لوکل گورنمنٹ بلوچستان میں دوسرے محکموں سے آئے ہوئے ملازمین کو واپس اپنے محکموں میں نہیں بھیجاگیا جو عدالتی توہین کے مترادف ہے ٬انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایک درخواست دی گئی تھی جس میں موقف اختیارکیاگیاتھاکہ دوسرے محکموں کے آفیسران محکمہ لوکل گورنمنٹ میں ڈیپوٹیشن ٬ضم شدہ ٬اورنان کیڈرکوکیڈر کے پوسٹوں پر تعیناتی کو فوری طورپرختم کرکے مذکورہ آفیسران کو دوبارہ ان کے محکموں میں بھیج دیاجائے اس کے علاوہ پراجیکٹ کے آفیسران جو بی آئی اے ڈی اور ڈبلیو ایس ایس سے اور جو دور دراز علاقوں سے محکمہ لوکل گورنمنٹ میں آئے اورمحکمہ لوکل گورنمنٹ میں ضم ہوچکے ان تمام ملازمین کو واپس ایس اینڈ جی اے ڈی میں رپورٹ کیاجائے ۔

(جاری ہے)

جس پر سپریم کورٹ کے واضح احکامات موجود ہیں مگر اس کے باوجود سپریم کورٹ کے احکامات پرعملدرآمد نہیں کیاجارہا انہوں نے کہاکہ اگر ہمارے مطالبات پرعملدرآمد نہیں کیاگیا تو شدیداحتجاج کی راہ اپنائی جائیگی جس کے بعد تمام تر صورتحال کی ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔

متعلقہ عنوان :