پنجاب یونیورسٹی میں کے ہاسٹل میں خودکشی کرنے والی اتھلیٹ کے والد کا کسی بھی قسم کی کارروائی سے انکار

بدھ 26 اکتوبر 2016 22:06

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2016ء) پنجاب یونیورسٹی گرلز ہاسٹل میں خودکشی کرنے والی اتھلیٹ اور داخلے کی خواہشمند عائشہ فرقان کے والد فرقان حمید نے کسی بھی قسم کی مزید قانونی کارروائی کرنے سے انکار کرتے ہوئے پولیس کو بیان دیا ہے کہ عائشہ نے ذہنی دباو٬ْ کے باعث گھریلو حالات سے تنگ آ کر خودکشی کی ہے۔

(جاری ہے)

پولیس کو دئیے گئے اپنے بیان میں فرقان حمید نے کہا ہے کہ عائشہ پنجاب یونیورسٹی میں سپورٹس کی بنیاد پر داخلہ لینے کے لئے 23 اکتوبر کو آئی تھی اور گرلز ہاسٹل نمبر 5 میں اپنی کزن کے ہمراہ قیام پذیر تھی۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ پنجاب یونیورسٹی ہاسٹل انتظامیہ کو اس واقعہ میں بری الذمہ قرار دیتے ہیں اور نہ ہی یونیورسٹی پر کوئی ذمہ داری ڈالتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں ٬ عائشہ کی موت پر کسی پر شک ہے اور نہ ہی پنجاب یونیورسٹی سے کوئی شکایت ہے اور نہ ہی وہ کسی کے خلاف قانونی کارروائی کرنا چاہتے ہیں اور نہ ہی پوسٹ مارٹم کرانا چاہتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :