وزیر اعلی سندھ کی جانب سے تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کے باوجود ٹنڈوالہ یار کی صرف بارہ یونین کونسل میں 124 اسکول بندہونے کا انکشاف

بدھ 26 اکتوبر 2016 22:04

ٹنڈوالہ یار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2016ء) وزیر اعلی سندھ کی جانب سے تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کے باوجود ٹنڈوالہ یار کی صرف بارہ یونین کونسل میں 124 اسکول بندہونے کا انکشاف جب کے ضلع بھر مین بند پڑے اسکولوں کی تعداد میں مزید اضافے کے امکانات پورے ضلعی میں تعلیم بچائو فورم کے تحت بند پڑے اسکول کھلوانے کے لیئے بھر پور تحریک چلانے کا اعلان ان خیالات کا اظہار تعلیم بچاؤ فورم کے میمبران ایڈوکیٹ علی پلھ ٬نصیر نھڑیو ٬میر اللہ بچایو کالرو نے ٹنڈوالہ یار پریس کلب میں اپنی ایک پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں سے بات چیت کے دوران کیا انہوں نے مزید بتایا کہ ضلع بھر کی پچیس یوسیوں میں سے ہم نے صرف بارہ یوسیوں کا مختصر سروے کیا جہاں ہمیں آٹھ سؤ چھتیس اسکولوں میں سے ایک سو چوبیس اسکول بند ملے جب کہ اب تک ضلع بھرکی پانچ ٹاؤن کمیٹیز اور ایک میونسپل کمیٹی اور ڈسٹرکٹ کاؤنسل ابھی باقی ہے ہمارے سروے کے مطابق ضلع بھر میں 836 اسکول قائم ہیں جن میں سے بارہ یوسیز میں ہم نے سروے کیا جس کے مطابق تعلقہ جھنڈو مری میں 64 تعلقہ ٹنڈوالہ یار 30٬ تعلقہ چمبڑ میں 30 سرکاری اسکول موجود ہیں جو کہ کل ملا کر ایک سؤ چوبیس بند اسکول ہیں بند اسکولوں میں ایک سو سترہ پرائمری اسکول اور سات مڈل اسکول شامل ہیں مزکورہ بند ہونے والے اسکولوں کی وجا سے ہمارے سروے کے مطابق تمام تر اسکولوں کے گرد وہ نواح میں مکین بچوں کے والدین میں سخت پریشان ہیں جب کہ ان اسکولوں کے اساتذہ گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کر رہیں اور کچھ اساتذہ اپنے سیاسی اثرو رسوخ کو استعمال کرتے ہوئے دوسرے سرکاری اداروں میں کام سر انجام دے رہے ہیں تعلیم بچاؤ فورم کے میمبرز نے مزید کہا کہ ہم نے ان تمام اسکولوں کی لسٹ محکمہ تعلیم کے وزیر اور سیکرٹری تعلیم اور ٹنڈوالہ یار کے منتخب اراکین اور شیشن جج سمیت ڈپٹی کمشنر ٹنڈوالہ یار کو بھی فراہم کردی ہے اور ہم نے ضلع بھر کے بند پڑے اسکولوں کو کھلوانے کے لیئے ایک سیل بھی قائم کردیا ہے اور مقامی لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کے وہ 03073128654 اس نمبر پر رابطہ کرکے بند پڑے اسکولوں کے بارے میں معلومات فراہم کریں اور سول سوسائٹی سمیت سماجی تنظیموں سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کے وہ ضلع ٹنڈوالہ یار میں تعلیم کو تباہی سے بچانے میں ہمارا ساتھ دیں ۔

متعلقہ عنوان :