ایوان صنعت وتجارت سیالکوٹ کا فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے تین سالوں سے برآمدکنندگان کے اربوں روپے مالیت کے ڈیوٹی ڈرا بیک٬ انکم و سیلز ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگیوں میں غیر معمولی تاخیر پر شدید تحفظات کا اظہار

بدھ 26 اکتوبر 2016 21:55

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اکتوبر2016ء)ایوان صنعت وتجارت سیالکوٹ کے صدر ماجد رضا بھٹہ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے گزشتہ تین سالوں سے سیالکوٹ کے برآمدکنندگان کے اربوں روپے مالیت کے ڈیوٹی ڈرا بیک٬ انکم و سیلز ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگیوں میں غیر معمولی تاخیر پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس کو ملکی برآمدات کے فروغ میں بہت بڑی رکاوٹ قرار دیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ایوان صنعت و تجارت سیالکوٹ پیرس روڈ میں منعقدہ سیالکوٹ کی تمام ٹریڈ باڈیز کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔صدر چیمبر نے کہا کہ حکومت کی جانب سے برآمدکنندگان کے ریفنڈ کلیمزکی بر وقت ادائیگیوں کا نہ ہونا سیالکوٹ کے SMEs کو تباہی سے دوچار کرنے کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

صدر چیمبر نے مزید کہاکہ ملکی برآمدات تیزی کے ساتھ تنزلی کا شکار ہو رہی ہیں۔

ملکی برآمدات میں ہونے والی کمی کی وجہ بین الاقوامی حالات سے زیادہ ہماری ٹریڈ پالیسیزکا بزنس فرینڈلی نہ ہونا اور برآمدکنندگان کو درپیش مسائل و مشکلات کیلئے حکومت کا غیر سنجیدہ رویہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خطے کے دیگر ممالک کی ٹریڈ پالیسیز اور برآمدکنندگان کو ملنے والی اضافی مراعات نے پہلے ہی ہماری مصنوعات کو بین الاقوامی منڈی میں مقابلاتی چیلنجز سے دو چار کر رکھا ہے۔

ملک میں امن و امان کی غیر تسلی بخش صورتحال٬ سیاسی عدم استحکام ٬ انرجی کرائسسز٬ مہنگے یوٹیلٹی بلز ٬ بھاری وفاقی٬ صوبائی و لوکل ٹیکسز کا نفاذ اور انفراسٹکچرڈویلپمنٹ سیس جیسے مسائل نے ہماری انڈسٹری کی بقا کو دائو پر لگا دیا ہے۔ صدر چیمبر نے کہا کہ چاہیے تو یہ تھا کہ حکومت تیزی سے گرتی ملکی برآمدات کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے خصوصی مراعات کا اعلان کرتی مگر اس کے بر عکس و برآمد کنندگان کے اربوں روپے ڈیوٹی ڈرابیک٬ انکم و سیلز ٹیکس کی مد میں حکومتی خزانہ میں پڑے ہوئے ہیں ۔

صدر چیمبر نے کہا کہ کسی بھی ملک کی معیشت کے استحکام اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کیلئے برآمدی انڈسٹری کو مکمل ریلیف فراہم کیا جاتا ہے مگر اس کے بر عکس ہماری برآمدی انڈسٹری آج مختلف قسم کے بحرانوں کا شکار ہے۔ انہوں نے حکومت اور FBRکے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سیالکوٹ کی برآمدی انڈسٹری کے تحفظ اور ملکی برآمدات کے وسیع تر مفاد کی خاطر ہمیں ریلیف فراہم کرنے کیلئے ایکسپورٹرز کے زیر التواء ریفنڈزکی ادائیگی کو فوری یقینی بنایا جائے۔

اجلاس میں شامل دیگر افراد کی جانب سے اس بات کا اظہار کیا گیا ہے کہ ہم عرصہ دراز سے مختلف حکومتی حلقوں کے سامنے ریفنڈز کا معاملہ اٹھاتے چلے آ رہے ہیں مگر بد قسمتی سے ابھی تک حکومت کی جانب سے کوئی مثبت پیش رفت سامنے نہیں آئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر برآمدکنندگان کے ریفنڈز کلیمزکی جلد ادائیگی کیلئے کوئی ٹھوس اور فوری لائحہ عمل تیار نہ کیا گیا تو پر امن احتجاج ہمارا حق ہے۔