وزیراعلی سندھ کی جانب سے سندھ کے تعلیمی اداروں میں موسیقی اوررقص وسرورکی مخلوط محافل کانظام رائج کرنے کا اعلان

بہت قربانیوں کے بعداس ملک اسلام کے نام پرحاصل ٬ انگریزکے وفادارحکمرانوں کی سکولرزہنیت کے باعث یہاں اسلام نافذہوااورنہ ہی اسلامی تعلیمی ادارے اورعلماء وطلبہ محفوظ ہیں٬ جمعیت علمائے اسلام کوئٹہ کی جانب سے شدید تنقید

بدھ 26 اکتوبر 2016 21:29

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اکتوبر2016ء) جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے قائم مقام جنرل سیکرٹری حاجی نورگل خلجی٬حافظ قدرت اللہ لہڑی٬حاجی سازالدین٬مولاناضیاء الرحمن فاروقی اورقاری جمعہ خان نے وزیراعلی سندھ کی جانب سے سندھ کے تعلیمی اداروں میں موسیقی اوررقص وسرورکی مخلوط محافل کانظام رائج کرنے کے اعلان پرشدیدنکتہ چینی کرتے ہوئے کہاکہ بہت قربانیوں کے بعداس ملک اسلام کے نام پرحاصل کیاگیالیکن انگریزکے وفادارحکمرانوں کی سکولرزہنیت کے باعث یہاں اسلام نافذہوااورنہ ہی اسلامی تعلیمی ادارے اورعلماء وطلبہ محفوظ ہیں انہوں نے کہاکہ اگراس ملک کوسیکولربناناتھاپھربرصغیرکی تقسیم کی کیاضرورت تھی ہندوستان بھی سیکولرملک ہے مذہب کے نام پرآزادکیاگیاملک سیکولرازم کامتحمل نہیں ہوسکتاانہوں نے کہاکہ سندھ حکومت نے پہلے مدارس اصلاحات کے نام پرقانون سازی کی کوشش کی جس کوجمعیت نے ناکام بنایااوراب عصری تعلیمی اداروں میں رقص وسروراورمخلوط محفلوں کی اجازت دینے اورنسل نوکوبے راہ روی کی برائیوں کے عادی بنانے اورمعاشرے میں غلاظت پھیلانے کے لئے مغربی تہذیب کے لئے راہ ہموارکرنے کی کوشش ناکام بنادی جائے گی جمعیت کی موجودگی میں اس ملک کوسیکولرازم کے خطوط پراستوارکرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی حکومت معیارتعلیم بہترکرنے پرتوجہ دے اورتعلیمی نصاب میں اصلاحات لائے۔

متعلقہ عنوان :