وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے رات 10بجے شادی ہال بند کرنے کا حکم نا قابل عمل اور زمینی حقائق کے خلاف ہے ٬میرج ہال/ لان اونرز ایسوسی ایشن
ڈپٹی کمشنرز اس حکم نامہ کی آڑ میں دھمکیاں دے رہے ہیں ٬چاہتے ہیںمعاملہ بات چیت سے حل ہوجائے٬ ضرورت پڑی تو عدالت سے رجوع کرینگے حکومت سندھ سے اپیل ہے کہ مجوزہ احکامات پر عمل درآمد سے قبل شادی ہال کے مالکان سے مشاورت کی جائے ٬ پریس کانفرنس سے خطاب
بدھ 26 اکتوبر 2016 21:21
(جاری ہے)
خواجہ طارق نے کہا کہ2009میں ہوم سیکرٹری سندھ نے شادی ہال کے رات 12بجے تک بند کرنے کے احکامات جاری کیے تھے جس کے مطابق خلاف ورزی کرنے پر بکنگ کرانے والے شخص اور دولہا کو بھی زمہ دار قرار ہوگا 2015میں اس وقت کے کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی نے مشاورت کی جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ خلاف ورزی کی صورت میں بکنگ کنندہ٬ دولہا اور شادی ہال انتظامیہ کے خلاف کاروائی ہوگی اور شادی ہال انتظامیہ کو بھی پابند بنایا گیا تھا کہ ہال کی بکنگ کے وقت بکنگ کنندہ کو رات 12بجے تقریب ختم کرنے سے متعلق قوانین سے آگاہ کریں۔
انھوں نے کہا کہ اب سندھ حکومت نے یکم نومبر سے شادی ہال رات 10بجے بند کرنے کا حکم دیا ہے جو شہرکی روز مرہ کی مصروفیات کے تناظر میں ناقابل عمل ہے اس سے شادی ہال پر نقص امن کی صورتحا ل بھی پیدا ہوسکتی ہے ٬وزیر اعلیٰ سندھ نے سابقہ سندھ حکومت کے فیصلے کو بغیر مشاورت کے ختم کردیا ہے ٬ہم اس فیصلہ کو شادی ہال کاروبار کو نقصان پہنچانے کے مترادف سمجھتے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ شادی ہال کی بکنگ 3سی4ماہ قبل کی جاتی ہے اور اس فیصلے کے بعد سے بکنگ کرانے والی پارٹیاں پریشان ہیں ٬ بکنگ کنندہ کا موقف ہے کہ ہال کی بکنگ رات 12بجے تک کے لیے کی ہے اور وہ10بجے تقریب ختم کرنے پر رضا مند نہیں ہیں ٬ حکومت کو چاہیے کہ فیصلے پر عمل درآمد سے قبل شہریوں کی آگاہی کے لیے مہم چلائے اور شادی ہال میں تقریب کے اوقات کار محدود کرنے کے قوانین میں ہال انتظامیہ کے ساتھ بکنگ کنندہ کو بھی جواب دہ بنایا جائے۔ انھوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سے اپیل کی کہ یکم نومبر سے قبل شادی ہال مالکان سے مشاورت کی جائے اور مجوزہ فیصلے کو واپس لیا جائے ۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ 24اکتوبر کو صوبائی وزیر منظور وسان سے ملاقات کی تھی تو انھوں نے ہمارے مطالبات وزیر اعلیٰ تک پہنچانے کی یقین دہانی کرائی تھی تاہم ابھی تک کوئی نتائج سامنے نہیں آئے ٬ ہم چاہتے ہیں کہ یہ معاملہ بات چیت سے حل ہوجائے تاہم اگر ضرورت پیش آئی تو عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
پابند سلاسل خواتین کیلئے ریلی نکالنا چاہتے ہیں، یہ قیدی وین کے دروازے کھولے کھڑے ہیں، عمرایوب
-
پڑوسیوں میں مخاصمانہ رویہ رکھنے والے ممالک کی وجہ پاکستان کو مضبوط دفاعی صلاحیتوں کی ضرورت ہے ،سردار مسعود خان
-
مذہبی سیاحت کو فروغ دے کر سکھوں سمیت مذہبی مقامات پر غیر ملکیوں کو راغب کیا جاسکتا ہے ، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی
-
سینٹ ، صدر کے مشترکہ اجلاس سے خطاب پر شکریہ ادا کرنے کی تحریک منظور
-
منفی پروپیگنڈا، ترقی و خوشحالی کیلئے کام کرنے سے نہیں روک سکتا، آرمی چیف
-
وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق سے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں برطانیہ کی معروف جامعات کے وفد کی ملاقات
-
بینک دولتِ پاکستان کی زری پالیسی کمیٹی کا اجلاس 29 اپریل کو ہوگا
-
پاکستانی کمپنی کو یو اے ای کی کمپنی سے بڑا آرڈر مل گیا
-
جوڈیشل عدالت نے محمود خان اچکزئی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے
-
غزہ پالیسی: امریکی محکمہ خارجہ کی ایک ترجمان مستعفٰی
-
نادرا کی جانب سے 3 کروڑ اسمارٹ کارڈز کی خریداری میں بے ضابطگیوں کا انکشاف
-
اسٹیٹ بینک کی مارکیٹ سے ریکارڈ 4.2 ارب ڈالر کی خریداری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.