شادی تقریبات رات10 محدود کرنے کے احکامات فوری واپس لئے جائیں اور مجوزہ احکامات پر عملدرآمد سے قبل شادی مالکان سے تفصیلی مشاورت کی جائے

عدالت جانا نہیں چاہتے ٬لیکن اگر ہمیں دھکیلا گیا تو ہم عدالت کا دروازہ کھٹکٹانیں پر مجبور ہوں گے٬کراچی میرج ہال ولان آنرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری اقبال عنایت

بدھ 26 اکتوبر 2016 21:16

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 اکتوبر2016ء) کراچی میرج ہال ولان آنرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری اقبال عنایت نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ شادی تقریبات رات10 محدود کرنے کے احکامات فوری واپس لئے جائیں اور مجوزہ احکامات پر عملدرآمد سے قبل شادی مالکان سے تفصیلی مشاورت کی جائے٬اسمبلی کے بل پاس کئے بغیر 10 بجے شادی ہال بند کرنے کا فیصلہ قبول نہیں ہے٬وہ بدھ کو پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے٬اس موقع پر ارشد میر٬احمد الدین ٬رئیس احمد ودیگر بھی موجود تھے٬ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ عدالت جانا نہیں چاہتے ٬لیکن اگر ہمیں دھکیلا گیا تو ہم عدالت کا دروازہ کھٹکٹانیں پر مجبور ہوں گے٬انہوں نے کہا کہ ہم نے صورتحال کے بارے میں وزیراعلیٰ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی ٬لیکن ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا٬ہمارے ساتھ وزیر صنعت وتجارت منظور وسان کی بات چیت ہوئی تھی جس میں انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ تک ہمارا موقف پہنچانے کا وعدہ کیا تھا٬انہوںنے کہا کہ شادی بیاہ کی تقریبات کے بارے میں قوانین کو موثر بنانے کے لئے صرف شادی ہال انتظامیہ کو مورد الزام نہ ٹہریایا جائے٬بلکہ بکنگ کروانے والے اشخاص اور دولہا کو بھی جوابدہ بنایا جائے٬کیونکہ بنیادی طور پر وہی قانون شکن ہوتے ہیں٬انہوں نے کہا کہ شہر کے موجودہ اور بڑھتے ہوئے مسائل سے تمام لوگ آگاہ ہیں ٬چنانچہ شادی کی تقریب کو محض10 بجے تک محدود کرنا ناقابل عمل ہوگا٬نیز شادی ہال پر نقص امن کی صورتحال بھی پیدا ہوگی٬شادی ہال کا مختصر عملہ400 یا500 مہمانوں کے ردعمل سے نمٹنے کی صلاحیت نہیں رکھتا٬انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ماضی میں کئیے گئے تمام اقدامات کو بہ یک جنبش قلم بغیر مشاورت کے ختم کردیا گیا ہے اور اہل اقتدار کی خواہشات کو قانون کا درجہ دے دیا گیا ہے٬جس کی وجہ سے شادی کی تقریبات منعقد کروانے والی پارٹیاں بھی شدید اضطراب کا شکار ہیں اور جن پارٹیوں نے پہلے سے بکنگ کروا رکھی ہے اور رات 12 بجے تک شادی ہال کھلے رکھنے کے لئے جس دستاویز پر انہوں نے دستخط کر رکھے ہیں اس میں تررمیم کرنے پر وہ آمادہ نہیں ہیں اور وہ پارٹیاں اس بات پر مصر ہیں کہ ان کی بک کردہ شادی کی تقریب رات12 بجے تک چلائی جائے٬انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے کراچی کے تمام کاروباری حضرات کو بھی شام7 بجے تک اپنے کاروبار / دکانیں وغیرہ بند کرنے کا پابند کیا تھا٬تاہم کاروباری برادری کی جانب سے ہونے والی مزاہمت کے نتیجہ میں ان کے ساتھ حکومت نے مزاکرات کئیے اور مشاورت کا یہ عمل ہنوز جاری ہے٬جبکہ ایسوسی ایشن کے ایک وفد کو ایک سنئیر وزیر منظور وسان نے یہ آگاہ کیا کہ شادی ہال بند ہونے کا فیصلہ ہوچکا ہے٬جبکہ دوسری طرف تمام ڈپٹی کمشنر صاحبان اپنے اپنے علاقے کی میرج ہال مالکان کو بلا کر مشاورت کے نام پر دھمکیاںدے رہے ہیں کہ یکم نومبر سے رات10 بجے ہم شادی ہال لازمی بند کروائیں گے٬ہم اس کو اپنے ساتھ ایک امتیازہ سلوک سمجھتے ہیں اور شادی ہال کے کاروباد کو نقصان پہنچانے کے مترادف سمجھتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :