کراچی٬بی ایس او آزادکے لاپتہ رہنماء شبیربلوچ کے اہلخانہ کا پریس کلب کے باہربھوک ہڑتالی کیمپ تیسرے روزبھی جاری

کیمپ میںشبیربلوچ کے لواحقین کے ساتھ اظہارہمدردی کیلئے بلوچ کارکن تمام دن کھلے آسمان تلے بیٹھے رہے

بدھ 26 اکتوبر 2016 21:09

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اکتوبر2016ء)بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزادکے لاپتہ رہنماء شبیربلوچ کے اہلخانہ کی جانب سے کراچی پریس کلب کے باہربھوک ہڑتالی کیمپ تیسرے روزبھی قائم رہا۔بھوک ہڑتالی کیمپ میںشبیربلوچ کے لواحقین کے ساتھ اظہارہمدردی کیلئے بلوچ کارکن تمام دن کھلے آسمان تلے بیٹھے رہے۔شبیربلوچ کے لواحقین سے اظہارہمدردی کیلئے بی ایچ آراوکی چیئرپرسن بی بی گل بلوچ اورانسانی حقوق کی تنظیموںکے دیگرارکان نے بھوک ہڑتالی کیمپ کادورہ کیا۔

انہوں نے میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے مطالبہ کیاکہ لاپتا افرادکوفوری طورپربازیاب کیاجائے۔بی بی گل بلوچ نے کہاکہ بلوچستان سے لوگوںکی جبری گمشدگی ایک المیہ کی شکل اختیارکرچکی ہے۔زندگی کے تمام طبقہ ہائے فکرکے لوگ جبری گمشدگی کی پالیسیوںکی وجہ سے خودکوغیرمحفوظ تصورکرتے ہیں۔

(جاری ہے)

سیاسی کارکن اوراسٹوڈنٹ رہنماء شبیربلوچ کی گمشدگی بھی انہیںپالیسیوںکاحصہ ہے ۔

انسانی حقوق کے ملکی اورعالمی اداروںکی اپیل کے باوجودبھی شبیربلوچ کوتاحال بازیاب نہیں کیاجاسکاہے۔بی بی گل بلوچ نے کہاکہ ریاستی ادارے خودریاستی قوانین کے خلاف ورزی کررہے ہیں۔پاکستانی آئین کسی قوت کواجازت نہیںدیتاکہ وہ لوگوںکوگرفتاری کے بعدلاپتہ رکھے۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ شبیربلوچ سمیت تمام سیاسی کارکنوںکوبازیاب کایاجائے۔

اس موقع پرشبیربلوچ کے لواحقین نے کہاکہ ہمارے تین روزہ بھوک ہڑتالی کیمپ کاتیسراروزہے٬بھوک ہڑتالی کیمپ میں دانشوروں٬انسانی حقوق کی کارکنوںکی آمداورہم سے یکجہتی کااظہارحوصلہ افزارہاہے٬لیکن حکومتی اداروںکی عدم توجہی اورخاموشی انتہائی مایوس کن ہے۔شبیربلوچ کوان کی اہلیہ سمیت سینکڑوںلوگوںکی آنکھوںکے سامنے سے ایف سی کی باوردی اہلکاروںنے گرفتارکرلیا٬لیکن اب وہ اس گرفتاری اورگمشدگی پرمکمل خاموشی اختیارکیے ہوئے ہیں۔

ہمارااختیارداروںسے مطالبہ ہے کہ شبیربلوچ کوبازیاب کیاجائے۔بھوک ہڑتالی کیمپ کی اختتام کے بعدلواحقین نے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا٬مظاہرے میںسیاسی کارکنوںاورسول سوسائٹی کے ارکان نے شرکت کی۔شرکاء نے ہاتھوںمیںبینرز٬پلے کارڈاورشبیربلوچ کی تصاویراٹھارکھی تھی۔مظاہرین نے پریس کلب کے سامنے نعرے بازی کرتے ہوئے مطالبہ کیاکہ شبیربلوچ کوفوری طورپربازیاب کیاجائے ۔

انہوں نے کہاکہ نوجوانوںکواٹھاکرلاپتا کرنے اوران کی مسخ شدہ لاشیںپھیکنے کاسلسلہ فوری طورپربندہوناچاہئے شبیربلوچ کے لواحقین نے کہاکہ گھرکے نوجوان فردکی گمشدگی تمام خاندان کیلئے اذیت کاباعث بناہواہے۔حکومتی ادارے بے حسی کی حدتک خاموشی اختیارکیے ہوئے ہیں۔انہوںنے حکومتی اداروںاوربلوچستان حکومت سے مطالبہ کیاکہ شبیربلوچ کی فوری بازیابی کوممکن بنانے کیلئے اپناکرداراداکریں۔#