پاکستان کی کپاس بہتر کوالٹی کی بدولت غیر ملکی سطح پربہت زیادہ پسند کی جاتی ہے ٬سیکرٹری زراعت پنجاب

بدھ 26 اکتوبر 2016 20:47

ملتان۔26 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اکتوبر2016ء) آلودگی سے پاک کپاس کی چنائی سے کاشتکار نہ صرف بہتر قیمت حاصل کر کے ملک کے لئے قیمتی زرمبادلہ کماسکتے ہیں بلکہ کپاس سے تیار کردہ اعلیٰ معیار کی حامل مصنوعات کی انٹرنیشنل مارکیٹ میں فراہمی سے ملک کا نام روشن کرنے میں اپنا اہم کردار کرسکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار سیکرٹری زراعت پنجاب محمد محمود نے کپاس کی پیداوار کے سلسلہ میں منعقدہ ویڈیو لنک کانفرنس کے شرکاء سے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی کپاس اپنی بہتر کوالٹی کی بدولت ملکی اور غیر ملکی سطح پربہت زیادہ پسند کی جاتی ہے اس وقت کپاس کاشت کے مرکزی و ثانوی علاقوں میںچنائی عروج پر ہے جو دسمبر کے آخر تک جاری رہے گی۔ پنجاب حکومت کاشتکاروں کو ان کی محنت کا بھر پور معاوضہ دلوانے کے لئے مارکیٹ کی متواتر نگرانی کر رہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے زرعی ماہرین پر زوور دیا کہ وہ فیلڈ میں آلائشوں سے پاک کپاس کی چنائی کے لئے تربیتی مہم کو کامیاب بنائیں۔

انہوں نے محکمہ زراعت کے فیلڈ عملہ کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ کاشتکاروں کو چنی ہوئی کپاس میں گھاس٬ کچے ٹینڈے٬ ٹینڈوں کے ٹکڑے٬ رسیاں٬ سوتلی٬ پلاسٹک شاپر٬ سگریٹ کے ٹکڑے٬ ٹافیوں کے ریپر اور انسانی بال وغیرہ کی آمیزش کے نقصانات کے بارے میں آگاہی دیں۔ چنائی کے عمل کی نگرانی کرنے والے کاشتکاروں اور سپروائزروں کی تربیت کا انتظام کیا جائے۔ سیکرٹری زراعت محمد محمود نے ویڈیو لنک کے ذریعے فیلڈ ٹیموں کو ہدایات دیں کہ آلائشوں سے پاک کپاس کی چنائی کے لیے بھرپور آگاہی مہم جاری رکھی جائے تاکہ کپاس کی صاف چنائی سے اعلیٰ کوالٹی کی روئی حاصل ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں کسی قسم کی کوتاہی یا غفلت ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :