حکومت کی پوری کوشش ہے کے ڈی اے کو ایک فعال ادارہ بنایا جاسکے٬ وزیر بلدیات جام خان شورو

بدھ 26 اکتوبر 2016 20:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2016ء) کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (KDA) کی گورننگ باڈی کا پہلا اجلاس وزیر بلدیات سندھ و چیئرمین گورننگ باڈی KDA جام خان شورو کی صدارت میں ان کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں رکن سندھ اسمبلی و گورننگ باڈی کے ڈی اے جاوید ناگوری٬ سیکرٹری بلدیات رمضان اعوان٬ ڈی جی کے ڈی اے و سیکرٹری گورننگ باڈی سید ناصر عباس اور دیگر افسران شریک ہوئے۔

اجلاس کے آغاز پر ڈی جی کے ڈی اے جو کہ سیکریٹری گورننگ باڈی کے ڈی اے بھی ہیں کے ڈی اے کی گورننگ باڈی کے حوالے سے چیئرمین کو بریفنگ دی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر بلدیات سندھ و چیئرمین کے ڈی اے گورننگ باڈی جام خان شورو نے کہا کہ ہماری حکومت کی پوری کوشش ہے کہ کے ڈی اے کو ایک فعال ادارہ بنایا جاسکے اور اس سلسلے میں کے ڈی اے کے افسران اور ملازمین بھی اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا منشور ہی عوام کو روٹی٬ کپڑا اور مکان کی فراہمی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ کراچی میں کے ڈی اے کے توسط سے عوام کو کم لاگت کے فلیٹس بنا کر ان کو اس میں بسایا جائے اور اس سلسلے میں پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے خصوصی ہدایات بھی دی گئی ہی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کے ڈی اے فوری طورپر اپنی زمینوں پر قبضوں کی مکمل رپورٹ آئندہ اجلاس سے قبل پیش کرے۔

زمینوں پر وقابضین سے واگزار کرانے کے لئے کے ڈی اے اپنے تمام وسائل کو بروئے کار لائے اورزمینوں پر کس دور میں قبضے ہوئے٬ قابضین اور اس سلسلے میں کے ڈی اے کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات اور عدالتوں کے حوالے سے مکمل رپورٹ آئندہ اجلاس سے قبل گورننگ باڈی کو فراہم کی جائیں۔ اجلاس میں صوبائی وزیر و چیئرمین کے ڈی اے جام خان شورو نے ڈی جی کے ڈی اے سید ناصر عباس کو ہدایاات دی کہ کے ڈی اے اپنے زیر انتظام تمام خالی زمینوں کی مکمل رپورٹ مرتب کرکے اسے گورننگ باڈی کے آئندہ اجلاس میں پیش کرے اور ساتھ ہی کے ڈی اے 14 سال کے بعد کے ایم سی سے علیحدگی کے بعد اپنی آمدنی اور اخراجات کے ساتھ ساتھ آمدنی کے وسائل٬ ریکوریز اور ممکنہ آمدنی کے ذرائع کی تفصیلات آئندہ گورننگ باڈی کے اجلاس میں پیش کرے ٬کے ڈی اے ہائوس اور کیمپ آفس کا قبضہ فوری خالی کرایا جائے بصورت دیگر قابضین کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

جام خان شورو نے کہا کہ کے ڈی اے سال 2016-17 کے لئے اپنا بجٹ مرتب کرکے گورننگ باڈی سے منظوری لے۔انہوں نے ڈی جی کے ڈی اے کی جانب سے پبلک ہائوسنگ اسکیم کے تحت دو اسکیموں کی منظوری کے بارے میں ہدایت کی کہ لیاقت آباد میں عوام کے لئے کم لاگت کے فلیٹس٬ کے ڈی اے اسکیم 1 میں فلیٹس کی تعمیر اور صفورا گوٹھ میں بند پڑے کے ڈی اے اسفالٹ پلانٹ کی سپر ہائی وے منتقلی کے لئے علیحدہ علیحدہ Concept Plan تیار کرکے گورننگ باڈی کے آئندہ اجلاس میں پیش کی جائیں تاکہ اس کا بغور جائزہ لیا جاسکے اور اس کے تمام قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے کسی قسم کا کوئی فیصلہ کیا جاسکے۔

اجلاس میںکے ڈی اے کے مختلف قوانین میں ترامیم کا ڈرافٹ تیار کرکے گورننگ باڈی میں منظوری کے لئے پیش کرنے کی بھی ڈی جی کے ڈی اے کو ہدایات جاری کی گئی۔ اس موقع پر ڈی جی کے ڈی اے سید ناصر عباس نے صوبائی وزیر کو کے ڈی اے کے بعد ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی٬ پینشنز اور دیگر مسائل پر توجہ دلائی٬ جس پر وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو نے کہا کہ اس سلسلے میں سندھ حکومت پہلے ہی کے ایم سی٬ واٹر بورڈ اور کے ڈی اے کو ماہانہ خصوصی گرانٹ جاری کررہی ہے اور آئندہ بھی ضرورت پڑنے پر خصوصی فنڈز جاری کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کے ڈی اے اپنی زمینوں پر قبضوں کو ختم کرانے اور بقایاجات کی وصولی کے نظام کو مربوط بنائے اور کوشش کی جائے کہ ادارہ جلد سے جلد مستحکم ہوکر اپنے پیروں پر کھڑا ہوجائے۔ اجلاس کے دوران زیڈ اے نظامی٬ ابو شمیم ایم عارف٬ ایم ذاکر علی خان٬ شاہ منصور عالم٬ ایم عقیل صدیقی٬ یوسف صدیقی٬ اسلم طاہر الدین٬ صلاح الدین ناگی٬ منصور عالم٬ شکیل اللہ والا٬ ارشاد احمد٬ وامق بدر٬ عبدالجبار منگی اور گزشتہ 14سال کے دوران انتقال ہونے والے کے ڈی اے کے دیگر سینئر و جونیئر افسران اور ملازمین کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔