سودی نظام کا خاتمہ بنی نوع انسان کے بینکار خاندانوں سے نجات کا باعث ہو گا٬ ڈاکٹر مجاہد کامران

بدھ 26 اکتوبر 2016 20:33

لاہور۔26 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اکتوبر2016ء) پنجاب یونیورسٹی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا ہے کہ سودی نظام کا خاتمہ بنی نوع انسان کے بینکار خاندانوں سے نجات کا باعث ہو گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب یونیورسٹی ہیلی کالج آف بینکنگ اینڈ فنانس کے زیر اہتمام نئے داخل ہونے والے طلباء طالبات کے اعزاز میں منعقدہ تقریب میں شرکاء سے کیا۔

اس موقع پر رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر لیاقت علی٬ کالج پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر مبشر منور خان٬ پرنسپل لاء کالج ڈاکٹر شازیہ نورین قریشی٬ پرنسپل ہیلی کالج آف کامرس پروفیسر ڈاکٹر حسن مبین عالم ٬ فیکلٹی ممبران اور طلبائو طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا کہ دنیا اپنے جی ڈی پی کا اوسطًً 5 فیصد تعلیم پر خرچ کرتی ہے جبکہ پاکستان کا کل جی ڈی پی تقریباًً 250 ارب ڈالر ہے جبکہ صفر اعشاریہ ایک فیصد کی قلیل رقم آر اینڈ ڈی پر خرچ کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے اور اس کی عساکر مضبوط ہیں اسی وجہ سے آج ہم آزادی کی سانس لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں ہونے والے حالیہ حملے کے پیچھے را ملوث ہے جو خطے میں دہشت گردی پھیلانا چاہتا ہے۔پرنسپل ہیلی کالج آف بینکنگ اینڈ فنانس پروفیسر ڈاکٹرمبشر منور خان نے نئے داخل ہونے والے طلبہ کو خوش آمدید کرتے ہوئے کالج کی ترقی پر روشنی ڈالی۔ بعد ازاں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران نے بینکنگ ٬ انشورنس اور بزنس مینجمنٹ جرنل ٬جوکالج پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر مبشر منور خان کی کاوش ہے اور کالج کے زیر اہتمام دسمبر میں شیڈول انٹرنیشنل کانفرنس کے بعد شائع کیا جائے گا٬کا افتتاح کیا۔

متعلقہ عنوان :