کوئٹہ میں پولیس سنٹر پر حملے کے بعد حکمران حق حکمرانی کھو چکے ہیں ٬مشتاق احمدخان

حملہ حکومت کی کارکردگی پر بڑاسوالیہ نشان ہے٬دہشت گردی کیخلاف جنگ گلی محلوں تک پہنچ گئی ہے بھارت کی سازشوں کیخلاف واضح پالیسی اپنائی جائے٬امیرجماعت اسلامی خیبرپختونخواکا متاثرین سے اظہار تعزیت اور امداد کا مطالبہ

بدھ 26 اکتوبر 2016 20:03

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2016ء) جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ کوئٹہ حملے کے بعد حکومت حق حکمرانی کھو چکے ہیں۔ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ عوام کی جان ومال کا تحفط حکومت کا فرض ہوتا ہے اس میں ناکامی کے بعد ان کو اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے مستعفی ہونا چاہیے۔ حملہ حکومت کی کارکردگی پر بڑاسوالیہ نشان ہے۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ ہمارے گلی محلوں تک پہنچ گئی ہے۔ایک سازش کے تحت پاکستان کے دفاعی اداروں کونشانہ بنایاجارہا ہے جس میں بیرونی دشمن قوتوں کے ہاتھ کو خارج ازامکان قرارنہیں دیاجاسکتا۔انہوں نے کہاکہ ہندوستان پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کوناکام بنانے کے لیے پاکستان میں دہشت گردی کروارہاہے۔

(جاری ہے)

جب تک بھارت کو اس کی زبان میں جواب نہیں دیاجاتاوہ بازآنے والا نہیں۔

پاکستان کو پُرامن بنانے کے لیے دشمن کی تمام سازشوں کوناکام بنانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کوئٹہ حملہ ہندوستان کی اس سازش کا منہ بولتا ثبوت ہے جس میں پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہیے٬انھوں نے بھارت کے بارے میں واضح پالیسی اپنائی جائے اور اس کے خلاف ہر وہ قدم اٹھایا جائے جس پر دبائو بڑھ سکتا ہے۔انھوں نے کہا کوئٹہ حملہ کے بعد قوم اور تمام سیاسی جماعتوں کی ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں۔انھوں نے کہا کہ فوری طور پر شہدا کے لواحقین کی مدد کی جائے اور زخمیوں کے علاج معالجہ میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھی جائے۔انھوں نے متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیااور کہا کہ ہم متاثرین کو تنہا نہیں چوڑیں گے اور ان کی بحالی کے لیے ہر ممکن امداد کریں گے۔

متعلقہ عنوان :