کوئٹہ میں دہشت گردی کی واردات قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے٬انجمن تاجران سٹی الائیڈ گروپ فیصل آباد

بدھ 26 اکتوبر 2016 19:53

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اکتوبر2016ء) انجمن تاجران سٹی الائیڈ گروپ کے صدر پرویز اقبال کموکا ٬چیئرمین ظفر اقبال سندھو٬جنرل سیکریٹری میاں تنویر ریاض و دیگر عہدیداران طارق محمود قادری٬رانا خالد محمود٬چوہدری عبدالوحید ٬شیخ زاہد٬مرزا دائو د ابراہیم٬میاں عابد٬شکیل عابد بھٹی٬رانا عبدالحمید اور عرفان منج نے کہا ہے کہ کوئٹہ جیسے پر امن شہر میں دہشت گردی کی اتنی بڑی واردات کا ہوجانا پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ٬یہ کیسے ممکن ہے کہ تین افراد آئیں اور ایک پولیس ٹریننگ کالج میں داخل ہو کر پانچ درجن سے زائد اہلکاروں کو موت کی وادی میں دھکیل دیں ٬مگر ان کے ساتھ مزاحمت کرنے والا کوئی نہ ہو ٬بالآخر فوج کو آکر آپریشن کرنا پڑے ٬انہوںنے کہا کہ بلاشبہ دہشت گردوں کا کوئی دین مذہب نہیں ہوتا مگر ان کو روکنا صرف فوج ہی کی ذمہ داری نہیں بلکہ پولیس بھی برابر کی حصہ دار اور حق دار ہے ٬انہوںنے کہا کہ بھارت جو کہ پاکستان کو دہشت گردملک قرار دلوانے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہا ہے اور وہ ہی پاکستان میں ہونے والی ہر دہشت گردی میں ملوث ہے مگر ہم ان کو روکنے میں کامیاب نہیں ہو رہے جو کہ ہماری بدقسمتی ہے ٬انہوںنے کہا کہ فیصل آباد پولیس لائن میں جانا ہو تو ہمیں کئی جگہ اپنی شناخت کروانا پڑتی ہے مگر کوئٹہ میں تین دہشت گرد آئے اور سیدھے بیروکوںمیں پہنچ گئے ٬دو سو سے زائد اہلکاروں کو یرغمال بناکر انہیں موت کے گھاٹ اتار دیا مگر فوج آنے سے قبل کوئی مزاحمت نہ ہوسکی ٬صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا یہ کہنا کہ اس میں غیر ملکی ہاتھ ملوث ہے تا ہم صرف غیر ملکیوں کانام لیکر ہم اپنے نااہلیوں پر اگر پردہ ڈالیں تویہ نقصان کی بات ہو گی ٬ہمیں اپنی صفوںمیں چھپے نا اہلوں اور بزدلوں کا پتہ ہونا چاہیے تا کہ جتنی جلدی ہو سکے ان سے جان چھڑوائی جا سکے٬تاجر رہنمائوںنے سانحہ میں شہید ہونے والے تمام اہلکاروں کے لواحقین سے دلی اظہار افسوس کرتے ہوئے اسے ملکی تاریخ کا ایک اور بد ترین سانحہ قرار دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :