میٹرو بس روٹ پر رکشہ اور پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی کے خلاف ملتان میں پنجاب رکشہ یونین کی ہڑتال٬میٹروروٹ بند کرکے دھرنا دیا٬حکومت میٹروبس کامیاب کرنے کیلئے غریب رکشہ ڈرائیوروں کو روزی سے محروم کرنا چاہتی ہے٬مظاہرین

بدھ 26 اکتوبر 2016 19:45

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 اکتوبر2016ء) میٹرو روٹ پر رکشہ اور پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی کے خلاف پنجاب رکشہ یونین کی قیادت میں رکشہ ڈرائیورں نے ہڑتال کی اور سینکڑوں رکشہ ڈرائیوروں نے اپنے اپنے رکشے کھڑے کرکے وہاڑی چوک اور میٹرو روٹ کو چاروں جانب سے بند کرکے دھرنا دیا ٬ حکومت٬ انتظامیہ اور ٹریفک پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے پنجاب رکشہ یونین کے مرکزی صدرمحمد سعید نے کہا کہ میٹرو روٹ پر رکشتہ پر پابندی لگا کر غریب رکشہ ڈرائیوروں کو روزی سے محروم کرکے میٹرو بس کو کامیاب کرنا نہ صرف رکشہ ڈرائیوروں پر ظلم اور زیادتی ہے بلکہ جمہوریت کا بھی قتل ہے۔ ہم میٹرو چلانے کے خلاف نہیں ہیں لیکن رکشہ ڈرائیوروں کو زبردستی اس روٹ پر روکنے کے خلاف ہیں حکومت رکشوں اور پبلک ٹرانسپورٹ کی موجودگی میں میٹرو بس کو اپنی پلاننگ سے کامیاب کرے۔

(جاری ہے)

زبردستی میٹرو روٹ پر صرف میٹرو بس کی کامیابی کے لئے رکشوں اور دوسری پبلک ٹرانسپورٹ کو زبردستی روکنا حکومتی ناکامی کامنہ بولتا ثبوت ہے ان کی اس حرکت سے ہزاروں رکشہ ڈرائیور نہ صرف بے روزگار ہوںگئے ہیں بلکہ نوبت ان کے فاقوں تک پہنچ چکی ہے اور ٹریفک پولیس کے بڑے بڑے اور متواتر چالانوں سے رکشتہ ڈرائیوروں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ چکے ہیں انہوںنے مزید کہا کہ حکومت حوش کے ناخن لے اور غریب عوام کو اس کے جینے کا حق واپس کرے۔

ہم میٹرو روٹ پر زبردستی رکشتہ کو بند کرنے کے اقدام کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طورپر میٹرو روٹ پر رکشہ اور پبلک ٹرانسپورٹ کو بحال کرے اور راس روٹ پر ناجائز چالانوں اور رکشوں کو تھانے میں بند کرنے کا سلسلہ فوری طورپر ختم کرے۔ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے پنجاب رکشہ یونین ضلع ملتان کے صدر نعراللہ خان نے کہا کہ اگر حکومت نے فوری طورپر رکشوں کے روٹ میٹرو روٹ پر بحال نہ کئے تو ہم میٹرو بس کے افتتاح والے دن تمام رکشوں پر سیاہ پرچم لگا کر افتتاح کرنے کے لئے آنے والے مہمان خصوصی کا استقبال انڈوں اور ٹماٹروں سے کریں گے جب بیروزگاری کی وجہ سے ہمارے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑیں گے تو ہم اپنے تمام گھر والوں اور بیوی بچوں سمیت میٹرو بس کے افتتاح والے دن سڑکوں اور چوکوں پر دھرنا دے کر جیل بھرو مہم کا آغاز کریں گے کیونکہ کم از کم جیلوں میں جانے سے ہمارے کھانے پینے کا انتظام تو ہوگا۔