’’ گو ‘‘کی باتیں جانیں دیں٬چور مچائے شور نہیں بننے دیں گے٬ کچھ لوگ پاکستان کی وحدت کو پارہ پارہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں٬ملک کو کرپشن کرنے والے کا اپنا صوبہ کرپشن کی بلند ترین سطح کو چھورہا ہے٬پانامہ لیکس کا معاملہ ہو تو کہتے ہیں تحقیقات سپریم کورٹ کرے٬اپنے صوبے میں خیبرلیکس کی تحقیقات ہائیکورٹ سے بھی کرانے کو تیار نہیں٬تنقید کرنے والے بڑے تیس مارخان بن رہے ہیں٬پہلے اپنے صوبے میں کچھ کر کے دکھائیں

جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا پیغام امن کانفرنس سے خطاب

بدھ 26 اکتوبر 2016 19:35

ٓپشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 اکتوبر2016ء) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ایک طرف بھارت لائن آف کنٹرول پر جارحیت اور کشمیر میں نہتے شہریوں پر گولیاں برسارہا ہے اور دوسری طرف کچھ لوگ پاکستان کی وحدت کو پارہ پارہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں٬ملک کو کرپشن کرنے والے کا اپنا صوبہ کرپشن کی بلند ترین سطح کو چھورہا ہے٬پانامہ لیکس کا معاملہ ہو تو کہتے ہیں تحقیقات سپریم کورٹ کرے٬اپنے صوبے میں خیبرلیکس کی تحقیقات ہائیکورٹ سے بھی کرانے کو تیار نہیں٬’’ گو ‘‘کی باتیں جانیں دیں٬چور مچائے شور نہیں بننے دیں گے٬تنقید کرنے والے بڑے تیس مارخان بن رہے ہیں٬پہلے اپنے صوبے میں کچھ کر کے دیکھائیں۔

وہ بدھ کو پشاور پیغام امن کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے ادارے تباہ و برباد کردیئے گئے ہیں٬پشاور کی گلیوں میں بھتہ وصول کیا جارہا ہے٬خیبرپختونخوا حکومت سب سے زیادہ کرپٹ ہے٬آج ملک میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے توانائی کے منصوبے لگ رہے ہیں٬اقتصادی راہداری جیسے منصوبے پر کام ہورہا ہے٬تو کچھ لوگوں کو پاکستان کی ترقی ہضم نہیں ہورہی وہ اسے سبوتاژ کرنے کیلئے عجیب عجیب باتیں کر رہے ہیں۔

سیاست مقصد اور فریضے کا نام ہے لیکن ہم نے اس کا حلیہ بگاڑ کر رکھ دیا۔پاکستان کی سیاست میں جمعیت علماء اسلام کی نظریاتی جدوجہد کا اپنا مقام ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسلمانوں کو چھرے کی بندوقوں سے بینائی سے محروم کیے جارہے ہیں٬انسانیت کاخون اتنا ارزاں ہوگیا ہے کے پانی بھی اس مہنگا ہے٬نائن الیون کے بعد امریکا کا اتحادی بن کر ہمیں کیا ملا٬افغانستان کو کھنڈر بنا دیا گیا٬جب پڑوسی ملک میں آگ پر قابو نہیں ڈالا تو وہ ہمارے ملک میں داخل ہوگئی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایک طرف بھارت لائن آف کنٹرول پر جارحیت اور کشمیر میں نہتے شہریوں پر گولیاں برسارہا ہے اور دوسری طرف کچھ لوگ پاکستان کی واحدت کو پارہ پارہ کرنے کی کوشش کر رہ ہیں٬ملک کو کرپشن کرنے والے کا اپنا صوبہ کرپشن کی بلند ترین سطح کو چھورہا ہے٬پانامہ لیکس کا معاملہ ہو تو کہتے ہیں تحقیقات سپریم کورٹ کرے٬اپنے صوبے میں خیبرلیکس کی تحقیقات ہائیکورٹ سے بھی کرانے کو تیار نہیں٬’’ گو ‘‘کی باتیں جانیں دیں٬چور مچائے شور نہیں بننے دیں گے٬تنقید کرنے والے بڑے تیس مارخان بن رہے ہیں٬پہلے اپنے صوبے میں کچھ کر کے دکھائیں۔(خ م)