حکومت نے سکھ مذہب کے بانی اور روحانی پیشوا بابا گرو نانک کے 547 ویں جنم دن کے موقع پر سکھ برادری کو چار تحائف دینے کا منصوبہ بنالیا

بدھ 26 اکتوبر 2016 19:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2016ء)حکومت نے سکھ مذہب کے بانی اور روحانی پیشوا بابا گرو نانک کے 547 ویں جنم دن کے موقع پر سکھ برادری کو چار تحائف دینے کا منصوبہ بنالیا۔چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ صدیق الفاروق نے بی بی سی کو بتایا کہ 14 نومبر سے ننکانہ صاحب میں شروع ہونے والی تقریبات سے پہلے وہاں تقریباً 70 برس سے بند گرودوارہ کیارہ صاحب کو عبادت کے لیے دوبارہ کھول دیا جائیگا۔

انھوں نے بتایا کہ اس وقت 350 برس قدیم اس گرودوارے تزئین و آرائش جاری ہے اور جو آئندہ چند دن میں مکمل ہو جائے گی اس گردوارہ کو تقسیم ہند سے پہلے فسادات کے دوران بند کر دیا گیا تھا۔صدیق الفاروق نے بتایا کہ ننکانہ صاحب میں ہی بابا گرو نانک کے ساتھ مسلمان ستار نواز بھائی مردانہ کی آٹھ سو مربع گز پر یادگار کی تعمیر بھی جاری ہے جو تین سے چار ماہ میں مکمل ہو جائے گی۔

(جاری ہے)

انھوں نے بتایا کہ اس کے ساتھ پہلے سے اعلان کردہ بابا گورو نانک یونیورسٹی کا سنگِ بنیاد بھی جنم دن کی تقریبات کے موقع پر رکھا جائے گا۔یہ یونیورسٹی چار سو ایکڑ پر تعمیر کی جائے گی جس میں پنجابی کے علاوہ دیگر مضامین بھی پڑھائے جائیں گے۔انھوں نے سکھ برادری کیلئے چوتھے تحفے کے بارے میں بتایا کہ ناروال میں کرتار پور صاحب میں برقی انگھیٹہ صاحب کی تعمیر شروع ہو رہی ہے جو 10 نومبر تک مکمل ہو جائے گی۔

صدیق الفاروق نے بتایا کہ کینیڈا٬ برطانیہ سمیت دنیا بھر سے سکھ یاتریوں کی پاکستان کا آمد کا سلسلہ پانچ نومبر سے شروع ہو جائے گا ٬ْ انڈیا سے سکھ یاتری 12 نومبر کو پہنچیں گے اور 21 نومبر تک قیام کریں گے۔انھوں نے بتایا کہ اس بار توقع ہے کہ 2500 سے زیادہ سکھ یاتری پاکستان آئیں گے اور ان مہمان یاتریوں سمیت دیگر ممالک اور پاکستان میں مقیم سکھ برادری کو یہ چار تحائف دیے جا رہے ہیں۔