دینی جماعتیں پاکستان کے اسلامی نظریہ اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت اور امن ویکجہتی پر پختہ ایمان رکھتے ہیں ‘لیاقت بلوچ

پاکستان دشمن قوتیں ملک پر حملہ آور ہیں٬ بلوچستان میں بار بار سانحات اور دہشتگردی بیرونی دشمنوں اور اندرونی آلہ کاروں کا شاخسانہ ہے

بدھ 26 اکتوبر 2016 19:28

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2016ء) جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل اور دفاع پاکستان کونسل کی اسٹیرنگ کمیٹی کے چیئرمین لیاقت بلوچ نے مشیر وزیراعلیٰ پنجاب انٹرنل سیکورٹی رانا مقبول احمد خان سے دفاع پاکستان کونسل کے وفد کے ہمراہ ملاقات کی ۔ وفد میں پیر اعجاز ہاشمی ٬ قاری یعقوب شیخ ٬ مولانا محمد اشرف طاہر ٬ ڈاکٹر محمد جاوید ٬ حافظ خالد ولید اور دیگر رہنما شامل تھے ۔

وفد نے لاپتہ افراد ٬شیڈول فور کے ذریعے علما ٬ خطیب حضرات کو ہراساں کرنے اور گرفتار رہنمائوں کے خاندانوں کو تنگ کرنے کے واقعات پر آگاہی دی ۔ طے کیا گیا کہ پنجاب حکومت کی کمیٹی کیس ٹو کیس معاملات کو میرٹ پر حل کرے گی اور اس امر کو یقینی بنایا جائے گاکہ پرامن اور قانون کے پابند شہریوں کو قانون نافذ کرنے والے ادارے ناجائزتنگ نہ کریں ۔

(جاری ہے)

لیاقت بلوچ نے وفد کے قائدین کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ دینی جماعتیں اور قائدین و کارکنان پاکستان کے اسلامی نظریہ اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت اور امن ویکجہتی پر پختہ ایمان رکھتے ہیں ۔پاکستان دشمن قوتیں ملک پر حملہ آور ہیں ۔ بلوچستان میں بار بار سانحات اور دہشتگردی بیرونی دشمنوں اور اندرونی آلہ کاروں کا شاخسانہ ہے ۔

اندرونی لابی اغیار کی آشیر باد کے ساتھ اسلامی نظریہ کی بنیاد کمزور کر نے کے لیے مساجد ٬ مدارس ٬ علما اور دینی قوتوں کے خلاف کام کررہی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نوازشریف حکومت کی کوئی ترجیح نظر نہیں آتی ۔ اپنے اقدامات سے ملک اور حکومت کو خود گرداب میں ڈالا ہے ۔ خارجہ محاذ پر وزیر خارجہ نہیں اور داخلہ محاذ پر خود حکومت کا اپنا شیرازہ بکھرا ہواہے ۔

انہوں نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ عظیم اور خطہ میں گیم چینجر ہے ۔ دفاع پاکستان کونسل کو پاک چین دوستی پر فخر ہے ۔ حکمران اس عظیم منصوبہ کو کالاباغ ڈیم کی طرح متنازع بنانے سے بچائیں ۔ انہوں نے کہاکہ دفاع پاکستان کونسل کے مقاصد قومی سلامتی کی حفاظت ہے ۔ دفاع پاکستان کونسل کی جماعتیں کسی بھی پارٹی کی احتجاجی تحریک کا حصہ نہیں ہے اس کی ممبر جماعتیں اپنے اپنے پلیٹ فارم پر کام کررہی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :