برآمدات سرمایہ کاری اور ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلیئے اقدامات کیئے جائیں٬میاں زاہد حسین

بدھ 26 اکتوبر 2016 19:13

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 اکتوبر2016ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ٬بزنس مین پینل کے سینیئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی کوششوں سے ملکی معیشت آئی سی یو سے نکل آئی ہے اور شرح نمو میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے ۔ اس وقت معیشت بیرونی امداد کے بغیر چل رہی ہے اور اسے لاحق خطرات بڑی حد تک کم ہو گئے ہیں۔

اس سلسلے میںمتعدد عالمی اداروں اور ممتازبین الاقوامی ماہرین کے بعد آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹین لاگارڈ کا بیان خوش آئند ہے۔ میاں زاہد حسین نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کی معیشت کے استحکام کے متعلق افواہیں دم توڑ رہی ہیں جبکہ آئی ایم ایف نے بھی موجودہ حکومت کی اصلاحات اور توانائی بحران سمیت مختلف مسائل سے نمٹنے کی حکمت عملی کو سراہا ہے۔

(جاری ہے)

عالمی مالیاتی ادارے کی سربراہ نے پاک چین اقتصادی راہداری کو بھی پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلیئے ایک اہم منصوبہ قرار دیا ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کے راستے میں حائل رکاوٹیں ابھی دور نہیں ہوئیں٬ جبکہ نشاندہی کی جا رہی ہے جنھیں جلد از جلد دور کرنے کی ضرورت ہے جس میں سب سے زیادہ اہم قرضوں کا بڑھتا ہوا بوجھ ہے جو انیس ہزار ارب یا جی ڈی پی کے پینسٹھ فیصد تک جا پہنچا ہے جسے کم کرنے کیلیئے ٹیکس نیٹ ٬ برآمدات اور سرمایہ کاری میں اضافہ ضروری ہو گیا ہے۔

ضرورت سے زیادہ قرضے معیشت کیلیئے بوجھ ثابت ہو رہے ہیں ٬کیونکہ قرضے سود سمیت واپس بھی کرنا ہوتے ہیں۔ پاکستان برآمدات اور سرمایہ کاری میں دیگر معیشتوں سے بہت پیچھے ہے جس کے لیئے نیتجہ خیز اقدامات کی ضرورت ہے٬ جبکہ کرپشن کے خلاف بھی مزید اقدامات ضروری ہو گئے ہیں ٬ اسکی موجودگی میں معیشت ترقی نہیں کر سکتی ٬کیونکہ کرپشن کے عالمی انڈیکس میں آنے والے ممالک سے سرمایہ کار دور رہنے تو ترجیح دیتے ہیں ٬ سرمایہ کاری کا ماحول بہتر بنانے کیلیئے کرپشن کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے۔

متعلقہ عنوان :