ڈائریکٹر جنرل ماحولیات پنجاب ڈاکٹر جاوید اقبال کی تعیناتی کالعدم قرار ٬عہدے سے ہٹانے کا حکم

تعیناتی میرٹ سے ہٹ کر کی گئی٬ لاہور ہائیکورٹ کی ڈاکٹر توقیر کو ڈائریکٹر جنرل کا عارضی چارج دینے کی ہدایت

بدھ 26 اکتوبر 2016 19:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے ڈائریکٹر جنرل ماحولیات پنجاب ڈاکٹر جاوید اقبال کی تعیناتی کالعدم قرار دیکر انہیں عہدے سے ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ تعیناتی میرٹ سے ہٹ کر کی گئی۔ گزشتہ روز چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی ۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ڈاکٹر جاوید اقبال کو محکمہ ماحولیات کے سروس رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تعینات کیا گیا ہے٬ ڈی جی ماحولیات کے عہدے کیلئے محکمہ ماحولیات کا ڈائریکٹر ہونا٬ سی سی ایس یا پی ایم ایس پاس کر کے سرکاری افسر تعینات ہونا لازمی شرط ہے لیکن ڈاکٹر جاوید اقبال کسی شرط پر بھی پورا نہیں اترتے۔

دوران سماعت پنجاب حکومت کی طرف سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل احمد حسن نے بتایا کہ محکمہ ماحولیات کی جدید اصولوں پر تنظیم نو کی سمری تیار کر کے وزیر اعلیٰ پنجاب کو بھجوا دی گئی ہے٬ سمری جلد منظور کروا لیں گے ۔

(جاری ہے)

معزز عدالت سے استدعاہے کہ درخواست کو تین ہفتے کے لئے ملتوی کر دی جائے۔ تاہم عدالت نے ڈی جی ماحولیات پنجاب ڈاکٹر جاوید اقبال کی تعیناتی کالعدم کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر عہدے سے ہٹانے اور ڈائریکٹر امپملی منٹیشن اینڈ مانیٹرنگ لیبارٹریز ڈاکٹر توقیر کو ڈائریکٹر جنرل کا عارضی چارج دینے کا حکم دیدیا۔عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں قرار دیا کہ ڈی جی ماحولیات ڈاکٹر جاوید اقبال کی تعیناتی میرٹ سے ہٹ کر کی گئی۔