سیاستدانوں کے عد م اتفاق سے جمہو ریت کو خطرات لاحق ہیں ‘ سینیٹر ایس ایم ظفر

جب بھی سیاست دان کسی نتیجے پر نہیں پہنچتے تو ملک میں آمر یت آجاتی ہے ٬ آجکل بھی ایسے ہی حالات ہیں کہ سیاستدان پانامہ کی تحقیقات کیلئے کسی معاملے پر اتفاق نہیں کر رہے ‘ ملک میں جمہو ریت بچانے کیلئے جوش سے نہیں ہوش سے کام لینا ہوگا ‘پانامہ لیکس کا مسئلہ حل کر نے کیلئے نیا قانون بنانا ہوگا ٬سپر یم کورٹ میں پٹیشن سے بھی مسئلہ حل ہوتا نظر نہیں آرہا معروف قانون دان کا تقر یب سے گفتگو

بدھ 26 اکتوبر 2016 18:36

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 اکتوبر2016ء) معروف قانون دان سینیٹر ایس ایم ظفر نے کہا ہے کہ سیاستدانوںکے عد م اتفاق سے جمہو ریت کو خطرات لاحق ہیں ‘جب بھی سیاست دان کسی نتیجے پر نہیں پہنچتے تو ملک میں آمر یت آجاتی ہے اور آجکل بھی ایسے ہی حالات ہیں کہ سیاستدان پانامہ کی تحقیقات کیلئے کسی معاملے پر اتفاق نہیں کر رہے ‘ ملک میں جمہو ریت بچانے کیلئے جوش سے نہیں ہوش سے کام لیناہوگا ‘6ماہ سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود سیاسی جماعتیں پانامہ لیکس کے ٹی اورآرز پر اتفاق نہیں کر سکیں‘پانامہ لیکس کا مسئلہ حل کر نے کیلئے نیا قانون بنانا ہوگا تاکہ جوڈیشل کمیشن اپنی مر ضی کے ٹی اوآرز بنا سکے ‘سپر یم کورٹ میں پٹیشن سے بھی پانامہ لیکس کا مسئلہ حل ہوتا نظر نہیں آرہا۔

(جاری ہے)

لاہور کے مقامی ہوٹل میں ایک تقر یب سے خطاب کرتے ہوئے ماہر قانون دان سینیٹر ایس ایم ظفرنے کہا کہ پاکستان میں اس وقت کوئی بھی ایسا ادارہ نہیں جو ملک سے ریاستی کر پشن کے خاتمے کیلئے کام کر سکے اس لیے ملک میں ریاستی کر پشن کے خاتمے اور ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کیلئے ضروری ہے کہ ملک میں احتساب کیلئے نیا قانون اور ادارہ بنایا جائے آج اگر ملک میں گڈ گورننس کی بات ہو تو لوگ فوج اور اگر کوئی آئینی مسئلہ ہوتو صرف عدالت کی جانب دیکھتے ہیں باقی اداروں کی جانب لوگوں کی کوئی توجہ نہیں ایف آئی اے جیسے ادارے بھی وہ کام نہیں کر رہے جو انکا کر نا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اگر آج بھی سیاستدانوں نے جوش کی بجائے ہوش سے کام نہ لیا تو ایسا نہ ہو کہ لولی لنگڑی جیسی بھی جمہوریت ہے اس سے بھی ہم ایک بارپھر ہاتھ نہ دھوبیٹھیں۔

متعلقہ عنوان :