نوجوان ڈاکٹر شوگر اور دیگر بیماریوں کے بارے میں اپنا علم اور تحقیق بڑھائیں : پرنسپل پی جی ایم آئی

ہمیںذیا بیطس کی بیماری پر قابو پانے کے لئے لوگوں کے طرز زندگی اور کھانے پینے کی عادات کو تبدیل کرنا پڑے گا- پروفیسر غیاث النبی طیب

بدھ 26 اکتوبر 2016 18:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اکتوبر2016ء) پرنسپل پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹر غیاث النبی طیب نے نوجوان ڈاکٹروں پر زور دیا کہ وہ شوگر اور دیگر بیماریوں کے بارے میں اپنا علم اور تحقیق بڑھائیں تاکہ عصر حاظر میں نوع انسانی کو درپیش بیماریوں کا قلع قمع کیا جاسکی- انہوںنے کہا کہ شوگر کا مرض تیزی سے پھیل رہا ہے جس کی وجوہات میں بسیار خوری٬ورزش نہ کرنا اور خاندانی پس منظر شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ہمیںذیا بیطس کی بیماری پر قابو پانے کے لئے لوگوں کے طرز زندگی اور کھانے پینے کی عادات کو تبدیل کرنا پڑے گا-جس کے لئے بڑے پیمانے پر آگاہی مہم چلانے کی ضرورت ہے - ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور جنرل ہسپتال میں میڈیکل یونٹ ون کے زیر اہتمام دو روزہ ذیابیطس میڈیکل ایجوکیشن ورکشاپ میں شرکت کرنے والے ڈاکٹروں میں اسناد تقسیم کرتے ہوئے کیا - مذکورہ ورکشاپ میں ایل جی ایچ کے مختلف شعبوں کے ڈاکٹر ز نے کثیر تعداد میں شرکت کی -شوگر سپیشلسٹ ڈاکٹر عمران حسن خان ٬ ڈاکٹر محمد عاصم حمید ٬ ڈاکٹراحسن فاروق ٬ ڈاکٹر احسان اللہ نے ورکشاپ کے شرکاء کو مرض کی علامات پیچیدگیوں اور علاج کے طریقوں سے تفصیلاً آگاہ کیا - پروفیسر غیاث النبی طیب و دیگر طبی ماہرین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انسانی جسم کو ہونے والی بہت سی جان لیوا بیماریوں کی بنیادی وجہ ذیابیطس کا مرض جہاں عوامی سطح پر ذیابیطس کے بارے میں شعور بیدار کرنا ضروری ہے وہیں معا لجین کی تربیت اور ان کا نالج اپ ڈیٹ کرنا بھی ناگزیر ہے - انہوںنے کہا کہ اچھا معالج ہی شوگر کے مریضوں کا صحیح طو رپر علاج و راہنمائی کر سکتا ہے کیونکہ اس کے علاج میں ادویات کا صحیح انتخاب اور انسولین کی کی صحیح مقدار کا تعداد انتہائی ضروری ہے - طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ لوگوں میں امراض قلب ٬ گردوں کا فیل ہونا ٬ نابینا پن اور ہاتھ پیر کی کنگرین شوگر کی وجہ سے ہوتی ہے جو جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے - انہوں نے کہا کہ لوگ متوازن غذا ضرورت کے مطابق استعمال کریں اور روزانہ سیر کو اپنی روز مرہ زندگی کا لازمی جز بنائیں -

متعلقہ عنوان :