پوسٹ ماسٹر شاہ جہان کی پیدائش تاریخ میں تبدیلی کے حوالے سے کیس

عدالت نے سروس ٹریبیونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے فیصلے کی روشنی میں اضافی مراعات اور پنشن میں جمع کرانے کی ہدایت کر دی

بدھ 26 اکتوبر 2016 18:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اکتوبر2016ء) سپریم کورٹ میں مردان کے پوسٹ ماسٹر شاہ جہان کی پیدائش کی تاریخ میں تبدیلی کے حوالے سے کیس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس امیر ہانی سلم پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کی۔ عدالت نے سروس ٹریبیونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے فیصلے کی روشنی میں اضافی مراعات اور پنشن میں جمع کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔

کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ جو سرٹفیکیٹ پیش کے جا رہے ہیں اس طرح کا ریکارڈ تو سو دو سو میں بن جاتا ہے ملک میں ایسی کرنسی بنتی ہے کہ جعلی پر اصلی کا گمان ہوتا ہے اور اسلی کو شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ۔ شاہ جہان 5-3-16میں ریٹائر ہوا اور اس نے اپنی تاریخ پیدائش میں تبدیلی کے لئے سروس ٹریبیونل میں درخواست دائر کی تھی۔

(جاری ہے)

جس میں شاہ جہان نے موقف اختیار کیا تھا کہ اس کی اصلی تاریخ پیدائش6-3-1959ہے جبکہ ریکارڈ میں 6-3-1956 لکھی گئی ہے جس کو درست کیا جائے سروس ٹریبیونل نے فیصلہ شاہ جہان کے حق میں دیا تھا اور اس نے سروس ٹریبیونل کے فیصلے کے طمابق پنشن اور مراعات حاصل کی تھیں۔ ڈائریکٹر جنرل پوسٹ نے سروس ٹریبیونل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس پر عدالت نے سروس ٹریبیونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے شاہ جہان کو اس کی پرانی تاریخ پیدائش6-3-1956والی پر پنشن اور مراعات دینے کی ہدایت کر دی اور ڈائریکٹر جنرل پوسٹ کی درخواست سماعت کے لئے منظور کر لی۔۔( علی)