محکمہ اوقاف کا شیخ رشید کی لال حویلی سے متصل جگہ کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے 15 روز میں خالی کرنے کا حکم

شیخ رشید نے 10 مرلے پر ناجائز قبضہ کیا ہوا ہے جن میں 5 مرلے کا ہال اور 6 دکانیں شامل ہیں ٬ْ صدیق الفاروق 28اکتوبر کو سیاسی شو ہوگا ٬ْ ناکام بنانے کے لئے ہمیں انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ٬ْشیخ رشید احمد کا رد عمل

بدھ 26 اکتوبر 2016 18:00

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2016ء) محکمہ اوقاف نے شیخ رشید کی لال حویلی سے متصل جگہ کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے 15 روز میں خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔محکمہ اوقاف کی جانب سے شیخ رشید کو جاری نوٹس میں کہا گیا کہ لال حویلی سے متصل جگہ غیر قانونی اور تجاوزات میں شامل ہے اس لئے اسے خالی کیا جائے٬ لال حویلی کے ذمہ رقوم بھی ادا نہیں کی جا رہیں ٬ْاگر 15 روز میں کوئی قابل اطمینان جواب داخل نہ کرایا گیا تو لال حویلی کو خالی کرا لیا جائے گا۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین مترکہ وقف املاک بورڈ صدیق الفاروق نے کہا کہ شیخ رشید کو لال حویلی نہیں بلکہ اس کے ساتھ منسلک جگہ خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے جس پر انہوں نے ناجائز قبضہ کیا۔

(جاری ہے)

صدیق الفاروق نے کہا کہ شیخ رشید نے لال حویلی سے منسلک متروکہ وقف املاک بورڈ کی جگہ پر قبضہ کیا ہماری جگہ ناجائز طور پر حویلی میں شامل کی گئی٬ ان کے زیر قبضہ ہال اور کمرے ناجائز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شیخ رشید نے 10 مرلے پر ناجائز قبضہ کیا ہوا ہے جن میں 5 مرلے کا ہال اور 6 دکانیں شامل ہیں اور دکانوں کے کرایہ داروں کو بھی جبری نکال دیا گیا تھا جبکہ شیخ رشید اور ان کے بھائی نے جگہ الاٹ کرنیکی درخواست بھی دی جسے مسترد کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کے زیر قبضہ کروڑوں روپے کی سرکاری زمین ہے جس پر پرویز مشرف کے دور میں اقتدار کے نشے میں قبضہ کیا گیا٬ اسے خالی کرانا ہو گا۔

انہوںنے کہاکہ متروکہ وقف املاک بورڈ کے ایڈمنسٹریٹر نے پارلیمنٹ کے دئیے اختیارات کے مطابق فیصلہ سناتے ہوئے اس قبضہ کو ناجائز قرار دیا ہے۔دوسری جانب شیخ رشید کا محکمہ اوقاف کی جانب سے جاری نوٹس پر ردعمل میں کہنا تھا کہ 28 تاریخ کو لال حویلی میں ایک بڑا سیاسی شو ہونے جا رہا ہے جس میں عمران خان اور طاہر القادری بھی شریک ہوں گے٬ سیاسی شو کو ناکام بنانے کے لئے ہمیں انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں جاری کیا گیا نوٹس بلا جواز ہے٬ وہ کسی نوٹس کو نہیں مانتے اور نہ ہی لال حویلی خالی کریں گے کیونکہ یہ حویلی ان کے آباؤ اجداد کی نشانی ہے٬ کل پریس کانفرنس کر کے اس حوالے تمام تفصیلات کو آگاہ کروں گا۔

متعلقہ عنوان :