دھرنے والوں کی نیت بہت خطرناک ہے ٬افراتفری کے خواہشمند سمجھ لیں ملک کو انتشار کا شکار نہیں ہونے دینگے‘ رانا ثنا اللہ

ہماری اطلاع کے مطابق طاہر القادری پاکستان نہیں آرہے ٬ لاشوں کی سیاست کرنیوالے ہر قیمت پرلاشیں چاہتے ہیں ٬اسکے لئے اپنے زندہ لوگوں کو لاشوں میں بدلا جا سکتا ہے پی ٹی آئی قیادت کو ہر سطح پر مذاکرات کے ذریعے سمجھانے کی کوشش کر رہے ہیں اگر کسی نے قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو قانون حرکت میں آئیگا کوئٹہ سانحہ انتہائی افسوسناک ہے٬ کڑیاں افغانستان میں ملتی ہیں٬دہشتگردی کے خلاف جنگ میں شکست کا کوئی آپشن نہیں‘ پریس کانفرنس

بدھ 26 اکتوبر 2016 17:46

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2016ء) صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ دھرنے والوں کی نیت بہت خطرناک ہے لیکن افراتفری کے خواہشمند سمجھ لیں ملک کو انتشار کا شکار نہیں ہونے دیں گے٬کسی کو اسلام آباد پر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جائے گی٬ایک ضدی انسان پوری قوم کو نیچے دکھانے پر تلا ہوا ہے٬لاشوں کی سیاست کرنے والے ہر قیمت پرلاشیں چاہتے ہیں اور اپنے زندہ لوگوں کو لاشوں میں بدلا جا سکتا ہے٬پی ٹی آئی کی قیادت کو ہر سطح پر مذاکرات کے ذریعے سمجھانے کی کوشش کر رہے ہیں٬ اگر کسی نے قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو قانون حرکت میں آئے گا٬ کوئٹہ سانحہ انتہائی افسوسناک ہے٬ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں شکست کا کوئی آپشن نہیں٬ ہمسایہ ملک دہشتگردوں کی پشت پناہی کررہاہے٬ افغانستان کا رویہ بھی ہمارے ساتھ بھائیوں والا نہیں ہے اور پولیس ٹریننگ کالج کوئٹہ کے واقعے کی کڑیاں افغانستان میں جاکر ملتی ہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہا رانہوں نے 90شاہراہ قائد اعظم پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر صوبائی وزیر ملک ندیم کامران٬ پنجاب حکومت کے ترجمان زعیم قادری٬رانا ارشد ٬رانا مقبول اور عظمیٰ بخاری بھی موجود تھیں۔ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کوئی ریمورٹ نہیں کہ بٹن دبا یا تو سب کچھ ہو گیا ۔پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان پر 100فیصد عملدرآمد ہو رہا ہے ٬میں اس کے ایک ایک نقطے پر بات کرنے کیلئے تیار ہوں ۔

ہم نے تمام مدارس کی جیو فینسنگ کی گئی ہے اب ہمیں معلوم ہے کہ کس مدارس میں کتنے طلبہ زیر تعلیم ہیں ٬ پڑھانے والے کون ہیں٬وہاں کیا پڑھایا جارہا ہے اور ان کی سر گرمیاں کیا ہیں٬ اس کے ساتھ نفرت آمیز تقاریر اور مواد کے خلاف بھی کارروائیاں جاری ہیں ۔ انہوںنے کہا کہسانحہ کوئٹہ کے بعد ہر آنکھ پرنم ہے اور اسکی مذمت کر رہی ہے جبکہ ایک پاگل آدمی اسی روز ٹی وی چینلز پر آکر وہی پرانی باتیں دہرا رہا ہے کہ وہ اسلام آباد کو بند کر دیں گے٬ اس سے زیادہ غیر ذمہ دار شخص کوئی اور نہیں ہو سکتا۔

افسوس کہ عمران خان کی بے شرمی اور پاگل پن اپنے انتہا پر ہے ٬ راولپنڈی سے ایک شیطان صفت انسان پاگل کے ساتھ کھڑا ہے جس نے کہا ہے کہ لاشوں کے بغیر کام نہیں بنے گا ٬عمران خان نے لاش ڈھونڈنے کی پوری کرشش کرنی ہے اور نہ ملی تو اپنے ہی کسی کارکن کو گولی مار دیں گے ۔ لاشوں کی سیاست کرنے والے ہر قیمت پرلاشیں چاہتے ہیں ٬ افراتفری کے خواہش مند سمجھ لیں کہ ملک کو انتشار کا شکار نہیں ہونے دیں گے۔

انہوںنے کہا کہ ایک ضدی انسان پوری قوم کر نیچا دکھانے پر تلا ہوا ہے ۔ عمران خان نے 10لاکھ لوگ اسلام آباد لانے کا دعویٰ کیا ہے ٬ دل تو کرتا ہے فری ہینڈ دیکر دکھائیں کہ کتنے لوگ آتے ہیں ۔ میں بتانا چاہتا ہوں کہ پاکستان میں دس لاکھ پاگل نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے اس سے قبل بھی درجنوں مرتبہ احتجاجی مظاہرے‘ دھرنے اور کیٹ واکس کیں جس کیلئے انہوں نے انتظامیہ سے اجازت لی جس کی نہ صرف اجازت دی گئی بلکہ فول پروف سکیورٹی بھی فراہم کی گئی۔

اس دفعہ بھی اگر وہ آئینی تقاضے پورے کریں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیںتاہم اگر کوئی چڑھائی کرکے شہر بند کرنے کی دھمکی دیتا ہے اور ریاست کا مذاق اڑانا چاہتا ہے تو حکومت اس کی اجازت نہیں دے گی کیونکہ ہمارا بھی آئینی‘ قانونی اور جمہوری فرض ہے کہ ہم ان کو باز رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ گالی گلوچ کسی کا جمہوری حق نہیں ٬ عمران خان کا احتجاج ناچ گانے سے شروع اور گالی پر ختم ہوتا ہے ٬پی ٹی آئی والے یہ بھول جائیں کہ انہیں اسلام آباد پر چڑھائی کی اجازت دی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے دھرنے کے حوالے سے ابھی تک اسلام آباد انتظامیہ سے بات چیت نہیں کی ۔ جس طرح طالبان کہتے تھے کہ ہم اسلام آباد کا محاصرہ کر لیں گے عمران خان بھی ایسا ہی کہتے ہیں ۔انہوںنے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہماری اطلاعات کے مطابق ڈاکٹر طاہر القادری پاکستان نہیں آرہے ۔رانا ثناللہ نے کہا کہ کوئٹہ میں دہشت گردی کا واقعہ انتہائی افسوسناک اور درد ناک تھا جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے جس پر پنجاب نے سوگ کا بھی اعلان کیا۔

واقعہ کے بعد دو کالعدم تنظیموں کی طرف سے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کی گئی جن میں کالعدم لشکری جھنگوی العارمی اور داعش شامل ہیں تاہم اس کے باوجود واقعے کی کڑیاں بارڈر پار افغانستان میں موجود دہشتگردوں سے ملتی ہیں اور خود کش کی تصویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کا تعلق ازبکستان سے ہے۔ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں اگر کوئی کمی ہے تو اس پر طعنہ دینے کی بجائے اس کی نشاندہی کرنی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ہمسائے ملک بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے واضح کہا ہے کہ دہشت گردی ابھی ختم نہیں ہو سکتی اس کاتو مطلب یہی ہے کہ وہ اس کی پشت پناہی کر رہے ہیں اور افغانستان جو ایک اسلامی ملک ہے لیکن غلط فہمیوں کا شکار ہو کر اس کا رویہ بھی ہمارے ساتھ بھائیوں جیسا نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان پر 100 فیصد عمل ہو رہا ہے جبکہ اس کی کامیابی کیلئے مسلسل اور تسلسل کا عمل بہت ضروری ہے۔

رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ تمام مدارس بھی جیو ٹیکنگ کی جاچکی ہے لیکن اس کیلئے تسلسل کا عمل بہت ضروری ہے۔ صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ ان حالات میں جب ملک میں دہشت گردی کے بڑے واقعات رونما ہو رہے ہوں‘ تمام سیاسی جماعتوں کو حکومت کا ساتھ دینا چاہئے جبکہ عمران خان پاگل پن کی انتہاء کے درجے پر پہنچ کر ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاگل کا علاج میرے پاس نہیں بلکہ پاگل خانے میں ہی ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں کو ابھی تک یہ نہیں پتا کہ انہوں نے کرنا کیا ہے‘ وہ خود کنفیوز ہیں جب وہ جگہ اور وقت کا تعین کر لیں تو پھر ہم بھی حکمت عملی تیار کرلیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انکی اطلاع کے مطابق طاہر القادری وطن واپس نہیں آرہے جبکہ (ق) لیگ کااس احتجاج میں شامل ہونا خواجہ سراء والی بات ہے۔