’ہوپ‘‘ کی کاوشوں سے 2016ء میں کسی حاجی کے ساتھ کسی ٹوور آپریٹر نے کوئی فراڈ نہیں کیا٬ ’’ہوپ‘‘ کے زیر اہتمام منعقدہ ورکشاپ کے شرکاء کی گفتگو

بدھ 26 اکتوبر 2016 17:33

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اکتوبر2016ء) پرائیویٹ حج گروپ آرگنائزرز کے زیر اہتمام ورکشاپ کے شرکاء کو بتایا گیا کہ ’’ہوپ‘‘ کی کاوشوں سے 2016ء میں کسی حاجی کے ساتھ کسی ٹوور آپریٹر نے کوئی فراڈ نہیں کیا٬ آئندہ بھی ’’ہوپ‘‘ وزارت مذہبی امور کے ساتھ مل کر حاجیوں کی فلاح و بہبود کے لئے کردار ادا کرتی رہے گی۔ بدھ کو اسلام آباد ہوٹل میں منعقدہ ورکشاپ میں ’’ہوپ‘‘ کے رکن ٹور آپریٹرز نے شرکت کی۔

تقریب کے مہمان خصوصی وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف تھے۔ اس موقع پر رکن قومی اسمبلی کیپٹن (ر) محمد صفدر سمیت حج 2016ء میں پرائیویٹ سکیم کے تحت حج کرنے والے حاجیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جن سے باقاعدہ ایک فارم بھروا کر آئندہ حج انتظامات کی بہتری کے لئے تجاویز حاصل کی گئیں۔

(جاری ہے)

شرکاء کو بتایا گیا کہ ’’ہوپ‘‘ نے پرائیویٹ سکیم کے تحت حج انتظامات کے لئے اپنا خصوصی کردار ادا کیا ہے جس کی وجہ سے یہ بات خاص طور پر سامنے آئی ہے کہ حج 2016ء کے موقع پر ’’ہوپ‘‘ کے کسی رکن ایچ جی او نے کسی حاجی کے ساتھ کوئی فراڈ نہیں کیا٬ یہی ہماری کامیابی ہے۔

آئندہ بھی حج انتظامات کو بہتر بنانے پر بھرپور توجہ مرکوز دینے کا اعادہ کیا گیا۔ ہوپ کے چیئرمین ثناء الله خان نے خطبہ استقبالیہ دیتے ہوئے کہا کہ حج 2016ء کے ختم ہوتے ہی پرائیویٹ سیکٹر کے حجاج کو ورکشاپ میں مدعو کر کے فیڈ بیک حاصل کی گئی تاکہ آئندہ حج انتظامات کو بہتر سے بہتر بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان کی حج سے پہلے اور حج کے بعد کی زندگی میں تبدیلی آنی چاہئے تاکہ دوسرے اس تبدیلی کو دیکھ کر اس کی تقلید کریں۔

اگر ہم حاجی کی فلاح کے لئے سوچیں گے تو ہماری بھی بہتری ہوگی۔ وزیر مذہبی امور کی کاوشوں سے سرکاری اور پرائیویٹ حج سکیموں میں بہتری آئی ہے اور پاکستان کا سولہویں نمبر سے پہلے نمبر پر آنا اس کا واضح ثبوت ہے۔ ہم اس پروگرام کے ذریعے وزارت مذہبی امور کو فیڈ بیک دیں گے۔ اسلام آباد سے ہوپ کے چیئرمین وحید اقبال بٹ نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس پروگرام میں حجاج کرام نے جو فیڈ بیک دیا ہے٬ آئندہ سال حج انتظامات اس کی روشنی میں کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حاجیوں نے 6 گروپوں میں اہم تجاویز دی ہیں اور مجموعی طور پر حج 2016ء پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ سرکاری اور پرائیویٹ حج کے اخراجات کو قریب لانے کے لئے ایئر لائن ٹکٹ٬ کھانا٬ پرائیویٹ کیٹرنگ کمپنیوں سے بنوانے کی لازمی شرط کے خاتمے جیسے امور میں اصلاحات لائی جائیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام گروپ آرگنائزرز کو ان کے منظم کارڈز پر موبائل فون سمیں جاری کی جائیں٬ حاجیوں نے تجویز دی کہ منیٰ کے خیموں میں ایئر کنڈیشنگ کا نظام بہتر بنایا جائے۔ باتھ رومز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔ ورکشاپ کے شرکاء کو ’’ہوپ‘‘ کی طرف سے پرائیویٹ سیکٹر کے حاجیوں کی فلاح و بہبود کے لئے اقدامات کی بریفنگ دی گئی۔ ہوپ پورے پاکستان میں کام کرتی ہے۔